مقبوضہ فلسطین

سعودی عرب میں فلسطینیوں کا ٹرائل باطل اور ظلم کی ایک مکروہ شکل ہے۔ حماس

شیعت نیوز : اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن اور جماعت کے تعلقات عامہ کے سربراہ علی برکہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی عدالتوں میں حماس رہنما ڈاکٹر محمد الخضری اور دیگر فلسطینیوں کا ٹرائل باطل اور ظلم کی ایک مکروہ شکل ہے۔ اسے ہرصورت میں بند ہونا چاہیے۔

انہوں نے سعودی عرب پر زور دیا کہ وہ فلسطینی رہنماؤں کے ٹرائل کے بجائے انہیں عزت وتکریم دے۔ڈاکٹر محمد الخضری کی سعودی عرب کی جیل میں قید کا ایک سال پورا ہونے پر ایک ٹی وی پروگرام میں بات کرتے علی برکہ نے کہا کہ سعودی عرب فلسطینی اور اردنی شہریوں کو مزاحمت کی معاونت کی سزا دے رہا ہے۔ ان کا قصور صرف یہ ہے کہ گرفتار فلسطینی اور اردنی شخصیات تحریک آزادی فلسطین کے لیے کام کرتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی فوج کا فلسطینی کسانوں پر فائرنگ ، دو نوجوان اغوا کر لیے

انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ سن کرحیرت اور گہرا صدمہ پہنچا کہ سعودی عرب کی عدالتوں میں فلسطینیوں کو دہشت گرد تنظیم سے تعلق کے الزام میں ٹرائل کا سامنا ہے۔

علی برکہ کا کہنا تھا کہ حماس مسجد اقصیٰ کے دفاع، فلسطین کی آزادی اور ارض فلسطین پر قابض صیہونی ظالم ریاست کے ظلم کے خلاف لڑ رہی ہے۔ حماس کو دہشت گرد قرار دینا فلسطینیوں کی تحریک آزادی کو جرم قرار دینے کے مترادف ہے۔

انہوں نے سعودی عرب پر زور دیا کہ ڈاکٹر محمد الخضری اور دیگر گرفتار فلسطینی رہنماؤں کو فوری عزت کے ساتھ رہا کرے اور ان کے خلاف جاری باطل اور ظالمانہ ٹرائل بند کیا جائے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب نے گذشتہ برس اپریل میں ملک میں موجود سیکڑوں فلسطینیوں اور اردنی شہریوں کو حراست میں لے لیا تھا۔ ان پر اسرائیل کے خلاف مزاحمت کے الزام میں مقدمات چلائے جا رہے ہیں۔ دوسری طرف انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے سعودی عرب کی جیلوں میں فلسطینیوں اور اردنی شہریوں کے ٹرائل پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button