اہم ترین خبریںپاکستان

حکومت ”احساس پروگرام“کی رجسٹریشن کی غیرضروری شرائط پر نظرثانی کرے،علامہ احمد اقبال

اگر امداد کے حصول کے لیے ان شقوں کو برقرار رکھا گیا تو ملک میں بسنے والے کروڑوں افراد کا نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ جائے گا اور حکومتی امداد تک ان کی رسائی ممکن نہیں ہو گی

شیعت نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے سنگین اثرات کے پیش نظر نادار طبقے کی مالی معاونت کیلئے حکومت کی طرف سے شروع کیے جانے والے ”احساس پروگرام“میں رجسٹریشن کی شرائط پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انتظامیہ زائرین کومزید تنگ کرنے سے گریز کرے ورنہ ہم احتجاج کی جانب جائیں گے ،علامہ موسیٰ جسکانی

انہوں نے کہا کہ غیر ضروری اور کڑی شرائط کے باعث ملک کی پسماندہ اکثریت حکومتی امداد سے محروم رہ جائے گی۔ پاکستانی پاسپورٹ کے حامل فرد یا ان کے اہل خانہ کی مذکورہ پروگرام میں رجسٹرڈ ہونے کے لیے نا اہلیت شرائط میں درج ہے۔ملک کا اکثریتی طبقہ غربت میں زندگی گزارنے کے باوجود زیارات کے لیے پاسپورٹ بنواتا ہے اس کے علاوہ بیشتر افراد نے مزدوری کے لیے بیرون ملک جانے کی کوشش میں بھی پاسپورٹ حاصل کر رکھا ہوتا ہے۔کسی کے پاس پاسپورٹ ہونے کو اس کے غیرمستحق یا اہل ثروت ہونے کا جواز قرار نہیں دیا جا سکتا۔اسی طرح پینشن حاصل کرنے والوں میں ایسی بیوائیں بھی شامل ہیں جو پہلے ہی کسمپرسی کی زندگی گزار رہی ہیں۔لاک ڈاؤن کے بعد اشیا ئے خوردونوش کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے ان کے گزر اوقات کو مزید اذیت ناک بنا دیا ہے۔اس کے علاوہ بعض دیگر شرائط بھی ایسی ہیں جن سے اس تاثر کو تقویت ملتی ہے کہ حکومت عوام کو ریلیف دینے میں سنجیدہ نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: زائرین کے صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے اور انہیں اپنے گھروں کو جانے دیا جائے،علامہ افضل حیدری

انہوں نے کہا پاسپورٹ کی شرط کو فوری طور پر ختم کیا جائے کیونکہ نہ صرف شہروں بلکہ دیہی علاقوں میں بسنے والے مرد و خواتین بالخصوص ملت تشیع کی بڑی تعداد نے پاسپورٹ حاصل کر رکھا ہے جس کا مقصد سیاحت یا سیر سپاٹا نہیں بلکہ سفر زیارات ہے۔ اگر امداد کے حصول کے لیے ان شقوں کو برقرار رکھا گیا تو ملک میں بسنے والے کروڑوں افراد کا نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ جائے گا اور حکومتی امداد تک ان کی رسائی ممکن نہیں ہو گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button