مقبوضہ فلسطین

فلسطینی اسیروں کی رہائی سے متعلق السنوار کی پیش کش حماس کی سنجیدگی کا ثبوت ہے

شیعت نیوز: اسلامی تحریک مزاحمت ( حماس) کے ترجمان فوزی برھوم نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جماعت کے سیاسی شعبے کے سربراہ یحییٰ السنوار نے اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل کے لیے جو فارمولہ پیش کیا ہے اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ حماس اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل کے لیے سنجیدہ ہے۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ حماس اسیران کے معاملے کو انسانی بنیادوں پر ڈیل کرنا چاہتی ہے۔ یحییٰ السنوار کا فارمولہ اس کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی حکومت کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔ فلسطینی تنظیموں

خیال رہے کہ گذشتہ روز غزہ میں حماس کے سیاسی شعبے کے صدر یحییٰ السنوار نے الاقصیٰ ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کی جماعت نے اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کی انسانی بنیادوں پر ڈیل کی پیشکش کی تھی۔

حماس کی طرف سے کہا گیا تھا کہ کورونا کی مصیبت میں حماس اسرائیل سے یہ مطالبہ کرتی ہے کہ وہ غزہ میں جنگی قیدی بنائے گئے اپنے فوجیوں کےرہائی کے بدلے میں جیلوں میں ڈالے بیماری، عمر رسیدہ قیدیوں، خواتین اور بچوں کو رہا کردے۔

یہ بھی پڑھیں : سوشل میڈیا پر سعودی عرب میں فلسطینی اسیروں کی فوری رہائی کا مطالبہ

فوزی برھوم نے کہا کہ ہم نے اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے سے متعلق اپنے موقف میں نرمی اور لچک دکھائی اور صیہونی ریاست کو یہ تجویز پیش کی ہے کہ وہ اس لچک سے فائدہ اٹھائے۔ جیلوں میں قید عمر رسیدہ فلسطینیوں، خواتین، بچوں اور بیماروں کو انسانی بنیادوں پررہا کرے، غزہ میں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجیوں کو بھی چھوڑ دیا جائے گا۔

حماس کے ترجمان نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا اور پوری انسانیت ایک سنگین المیے دوچار ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ غزہ کی پٹی پرعائد کردہ تمام پابندیاں فوری طورپر ہٹائی جائیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button