عراق

عبوری وزیر اعظم عدنان الزرفی کو تسلیم نہیں کریں گے۔ عراقی جماعتیں

شیعت نیوز: عراق کی شیعہ سیاسی جماعتوں نے وزارت عظمی کے لئے عبوری وزیر اعظم عدنان الزرفی کی مخالفت کا اعلان کر دیا ہے۔

عراق کے شیعہ الائنس کے رہنماؤں ہادی العامری ، نوری المالکی ، سید عمار حکیم ، فالح فیاض اور صادقون الائنس کے رہنماؤں نے ایک اجلاس میں طویل غور و خوض کے بعد عدنان الزرقی کو وزارت عظمی کے لئے نامزد کئے جانے کی مخالفت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

شیعہ سیاسی جماعتوں نے اس اجلاس کے بعد عراقی صدر کے نام ایک خط بھیج کر اعلان کیا ہے کہ وہ الزرقی کو وزیر اعظم تسلیم نہیں کریں گے اور وزیر اعظم کے لئے کسی دوسرے کو نامزد کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق: ٹائم فریم پر مبنی امریکی انخلاء شروع ہو چکا ہے۔ جنرل الخفاجی

اس درمیان عراق کے سابق وزیراعظم نوری المالکی کی زیر قیادت ’’حکومت قانون‘‘ اتحاد کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ تین سو انتیس ممبران پارلیمنٹ میں سے ایک سو ستّر ممبران عدنان الزرفی کو عبوری وزیر اعظم کی حیثیت سے کابینہ تشکیل دینے کی ذمہ داری سونپے جانے کے خلاف ہیں اور صدر برہم صالح قانون کو نظرانداز کررہے ہیں اور انھوں نے اپنے اس کام سے ملک میں بحران کھڑا کر دیا ہے۔

عراق کے صدر نے منگل کو عدنان الزرفی کو عبوری کابینہ تشکیل دینے کی ذمہ داری سونپی تھی۔

دوسری طرف عراق کے صوبہ الانبار میں عراقی رضاکار فورس حشد الشعبی کے کمانڈر کا کہنا ہے کہ امریکہ، صوبہ الانبار میں کورونا وائرس کی افواہ پھیلا کر، رضاکار فورس کو اس صوبے سے باہر نکالنا چاہتا ہے تاکہ داعش کے دہشت گردوں کو واپس لایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ اور اتحادی فوج نے عراق کے متعدد فوجی اڈے خالی کرنے کا اعلان کر دیا

عراق کی المعلومہ ویب سائٹ نے رپورٹ دی ہے کہ صوبہ الانبار میں رضاکار فورس حشد الشعبی کے کمانڈر ’’قصی الانباری‘‘ نے بتایا کہ الانبار صوبے کی عین الاسد چھاؤنی سے امریکی فوجیوں کا انخلا ابھی نہیں ہوا ہے بلکہ وہاں پر امریکی فوجیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔

حشد الشعبی کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ امریکہ، عراق میں کورونا وائرس کی افواہ پھیلا کر یہ کوشش کر رہا ہے کہ اس ملک میں داعش کے دہشت گردوں کی واپسی کا زمینہ فراہم کر سکے۔

قابل ذکر ہے کہ مغربی میڈیا عراق میں کورونا وائرس کی افواہ کو ہوا دے رہا ہے اور امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے وہ اپنے فوجیوں کو عراق سے واپس بلا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button