اہم ترین خبریںیمن

یمنی صوبہ الجوف سعودی قبضے سے مکمل طور پر آزاد کروا لیا گیا۔ جنرل یحیی سریع

شیعت نیوز: یمنی مسلح افواج کے ترجمان جنرل یحیی سریع نے ایک پریس کانفرنس کے دوران مرکزی یمنی صوبے الجوف کے سعودی قبضے سے مکمل طور پر آزاد کروا لئے جانے کی خبر دیتے ہوئے اس صوبے پر جاری یمنی مسلح افواج و عوامی مزاحمتی فورسز کے ’’فامکن منھم‘‘ دفاعی آپریشن کی تفصیلات سے آگاہ کیا ہے۔

عرب نیوز چینل المسیرہ کے مطابق جنرل یحیی سریع نے اس موقع پر کہا کہ ہم اللہ تعالی کی مدد سے ’’الجوف‘‘ میں جارح قوتوں کے خلاف جاری ’’فامکن منھم‘‘ آپریشن کے کامیابی کے ساتھ مکمل ہو جانے کا اعلان کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : یمن: کورونا وائرس امریکہ کی پیداوار ہے۔ محمد الحوثی

جنرل یحیی سریع نے صوبہ الجوف پر قابض جارح سعودی فوج کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اس صوبے کو جارح سعودی عرب کی جانب سے زون نمبر 6 کے عنوان سے قبضے میں لیا گیا تھا جس پر سعودی فوج کے 6 بریگیڈز اور 3 بٹالینز قابض تھیں۔

جنرل یحیی سریع کا کہنا تھا کہ جارح سعودی عرب esنے الجوف پر اپنا قبضہ باقی رکھنے کے لئے نہ صرف نجران، جازان اور عسیر سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں باشندوں کو جنگ کی آگ میں جھونک دیا بلکہ 250 سے زائد ہوائی حملے بھی کئے ہیں۔

یمنی مسلح افواج کے ترجمان جنرل یحیی سریع نے صوبہ الجوف کی آزادی کے آپریشن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس آپریشن میں ’’نکال‘‘، ’’قاصم‘‘ اور’’بدر‘‘ میزائل آپریشنز کے علاوہ 54 ڈرون حملے بھی انجام دیئے گئے جن میں سے 33 ڈرون حملوں میں جارح سعودی اتحاد کے فوجی و اقتصادی اہداف کو نشانہ بنایا گیا جس سے صوبہ الجوف پر قابض جارح سعودی اتحاد کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچا۔

جنرل یحیی سریع نے کہا کہ اس آپریشن کے دوران یمنی دفاعی سسٹمز نے جارح سعودی اتحاد کے 1 جنگی طیارے کو سرنگوں جبکہ 10 فضائی حملوں کو ناکام بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علاوہ ازیں یمنی انجینئرنگ اور بکتر بند یونٹ نے بھی اس آپریشن میں بھرپور حصہ لیا ہے جبکہ یمنی آرٹلری نے دشمن کے زیرکنٹرول علاقے میں گہرائی تک اپنے اہداف کو بخوبی نشانہ بنایا جس سے دشمن کی کمر ٹوٹ کر رہ گئی۔

انہوں نے کہا کہ یمنی مسلح افواج اور عوامی مزاحمتی فورسز کی طرف سے صوبہ الجوف کی آزادی کے اس آپریشن کے دوران جارح افواج کے 1200 فوجی ہلاک اور ایک بڑی تعداد میں گرفتار بھی ہوئے ہیں جن میں جارح سعودی فوج کے متعدد کمانڈرز بھی شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button