عراق

عراقی فوج کی مشترکہ کمان کا امریکہ کے ساتھ تعاون نہ کرنے کا فیصلہ

شیعت نیوز: عراقی فوج کی مشترکہ کمان نے نام نہاد داعش مخالف امریکی اتحاد کے ساتھ ہر قسم کا تعاون ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

عراقی فوج کی مشترکہ کمان کے ترجمان بریگیڈیئر یحی الخفاجی نے مقامی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنے ملک کی سرکاری ملٹری فورس کے خلاف امریکی حملے کو مخاصمانہ سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس حملے کے بعد امریکی اتحاد کے ساتھ ہر قسم کا تعاون معطل کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق : حشد الشعبی کا داعشی دہشت گرد عناصر کے خلاف نئے آپریشن کا آغاز

دوسری طرف بغداد کے شمال میں واقع امریکہ کے التاجی فوجی اڈے پر بدھ اور ہفتے کے روز دسیوں کتیوشا راکٹس سے ہونے والے حملے کی ذمہ داری ایک عراقی تنظیم ’’عصبۃ الثائرین‘‘ نے قبول کر لی ہے۔

عرب نیوز چینل المیادین کے مطابق عراق میں نئی سامنے آنے والی تنظیم ’’عصبۃ الثائرین‘‘ نے التاجی فوجی اڈے پر کتیوشا راکٹ حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دہشت گرد اور قابض امریکی فوج کے خلاف اپنے حملوں کا سلسلہ جاری رکھے گی۔

 

واضح رہے کہ بدھ کے روز تاجی کے فوجی اڈے پر کم سے کم دس راکٹ لگے تھے جس کے نتیجے میں دو امریکی فوجی اور ٹھیکیدار ہلاک اور ایک برطانوی فوجی سمیت بارہ افراد زخمی ہوگئے تھے۔

عراق کی عوامی رضاکار فورس حشد الشعبی نے اس حملے سے اپنی لا تعلقی کا اعلان کیا تھا تاہم امریکی جنگی طیاروں نے جمعرات اور جمعے کو بارہا عراق کے مختلف علاقوں میں داعش کے خلاف برسر پیکار حشد الشعبی اور عراقی فوج کے ٹھکانوں پر بمباری کی تھی جس میں درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوئے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ ہفتے کی صبح ایک بار پھر تاجی کے فوجی اڈے کو راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button