مقبوضہ فلسطین

سعودی عرب میں فلسطینیوں کا عدالتی ٹرائل ظلم کی ایک نئی شکل ہے۔ حماس

شیعت نیوز: اسلامی تحریک مزاحمت’’حماس‘‘ نے سعودی عرب میں قید فلسطینی رہنماؤں، علماء ، دانشوروں اور سیاسی قائدین کے عدالتی ٹرائل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ظلم کی ایک نئی شکل قرار دیا ہے۔

حماس کے سعودی عرب پر زور دیا ہے کہ وہ حراست میں لیے گئے تمام فلسطینیوں کو باعزت رہا کرے اور ان کے خلاف قائم مقدماہ ختم کیے جائیں۔

رپورٹ کےمطابق حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے کہا کہ حماس سعودی عرب میں فلسطینی رہنماؤں کے ٹرائل کی شدید مذمت کرتی ہے۔ سعودی عرب کا فلسطینیوں کے حوالے سے سلوک ناقابل قبول اور قابل مذمت ہے۔

انہوں نے سعودی عرب پر زور دیا کہ وہ گرفتار کیے گئے تمام فلسطینی رہنماؤں کو فوری رہا کرے اور ان کے خلاف جاری ٹرائل بند کیا جائے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں 68 فلسطینیوں کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات چلائے جا رہےہیں۔

حماس نے فلسطینی رہنماؤں کے سعودی عرب میں ٹرائل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حماس قوم کے لیے خدمات انجام دینے والےرہنماؤں کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی اور ان کی مساعی پرانہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی ایما پر سعودی عدالتوں میں 40 بے گناہ فلسطینیوں کے خلاف عدالتی کارروائی

دوسری طرف حماس کے ترجمان حازم قاسم نے سعودی عرب میں فلسطینی رہنماؤں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب فلسطینی مزاحمت کو کمزور بنانا چاہتا ہے۔

حماس کے ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب کو ان افراد کی تعظیم اور تکریم کرنی چاہیے کیونکہ یہ لوگ اسرائیل کا فرنٹ لائن پر مقابلہ کررہے ہیں۔

حماس کے ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب کو فوری طور پر فلسطینی رہنماؤں کو آزاد اور ان پر قائم کئے گئے مقدمات کو ختم کرنا چاہیے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کی امریکہ اور اسرائیل نواز حکومت نے کئی فلسطینی رہنماؤں کو گرفتار کرکے ان پر مقدمات قائم کردیئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button