دنیا

امریکہ اور اسرائیل ’’عالمی فوج داری عدالت‘‘ کےخلاف متحد ہوگئے

شیعت نیوز: دنیا بھر میں بالخصوص افغانستان اور مشرق وسطیٰ میں سنگین جنگی جرائم میں ملوث امریکہ اور اسرائیل نے بین الاقوامی عدالت انصاف کے خلاف متحدہ محاذ قائم کرنے اور جرائم کی تحقیقات میں عالمی عدالت سے تعاون نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل فوج داری جرائم کی تحقیقات کے معاملے میں مل کر فوج داری عدالت کا مقابلہ کریں گے۔

اسرائیلی حکام کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حال ہی میں عالمی عدالت انصاف نے افغانستان میں امریکی فوج کے ہاتھوں کیے گئے جرائم کی تحقیقات کا اعلان کیا تھا۔ اس سے قبل عالمی عدالت کی طرف سے اسرائیلی فوج کے فلسطینیوں کے خلاف جرائم کی تحقیقات کا بھی اعلان کیا جا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اقتدار کی ہوس، محمد بن سلمان نے اپنے ہی سگے چچا سمیت تین شاہی حکام کو گرفتار کرلیا

عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی چینل 13 کی رپورٹ کے مطابق جلد ہی اسرائیلی وزیر برائے توانائی یوال شٹائنٹز ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد کے ہمراہ واشنگٹن کا دورہ کریں گے۔

اپنے اس دورے کے دوران اسرائیلی حکام امریکی عہدیداروں سے دی ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوج داری عدالت کی طرف سے جاری کردہ نوٹس کا مل کر مقابلہ کرنے اور مشترکہ لائحہ عمل طے کریں گے۔

دوسری طرف امریکی وزیر خارجہ نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی جانب سے افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات کی اجازت دیئے جانے پر اعتراض کیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مائک پمپئو نے جمعے کو ایک ٹوئیٹ میں افغانستان میں امریکی جنگی جرائم کی تحقیقات کے لئے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی اجازت کو غیرقانونی قرار دیا ہے۔ مائک پمپئو نے کہا کہ امریکہ اپنے قومی اقتدار اعلی اور اپنے شہریوں کی حفاظت کے لئے ضروری اقدامات انجام دےگا۔

اُدھر افغانستان کے انسانی حقوق کمیشن نے کرمنل کورٹ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے افعانستان میں طویل جنگ کے دوران انصاف کے لئے اہم ترین قدم سے تعبیر کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button