اہم ترین خبریںپاکستان

میرا جسم میری مرضی کا گمراہ کن نعرہ کسی بھی لحاظ سے درست نہیں، علامہ قاضی نیاز نقوی

علامہ نیاز نقوی نے مطالبہ کیا کہ حکومت بے حیائی، بے راہروی اور مشرقی اور اسلامی اقدار پامال کرنیوالی این جی اوز پر پابندی عائد کرے

شیعت نیوز: وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے نائب صدر علامہ سید نیاز حسین نقوی نے کہا ہے کہ اسلام شرافت، حیا اور عفت کا دین ہے، میرا جسم میری مرضی کا گمراہ کن نعرہ کسی بھی لحاظ سے درست نہیں، جسم یا اس کا کوئی بھی حصہ انسان کی ملکیت ہی نہیں، بلکہ یہ اللہ تعالی کی امانت ہے، اسی بنا پر خود آزاری اور خودکشی سنگین جرم اور حرام ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی حکومت مسلمانوں کیخلاف جاری شرمناک واقعات فوری روکے، آیت اللہ خامنہ ای

انہوں نے کہا کہ جیسے آدمی اپنی مرضی سے پاوں کی انگلی کا کوئی حصہ بھی کاٹنے کا حق نہیں رکھتا، اسی طرح پورا جسم فقط اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں استعمال کیلئے دیا گیا ہے، کسی کیلئے نہیں، جیسا کہ کسی پر ظلم سے ہاتھ اٹھانا یا گناہ کی طرف چلنا، تمام غلط کاموں کیلئے جسم کو استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ کمال کاایران میں پھنسے زائرین کو حکومت کی جانب سےسہولیات کی عدم فراہمی پر اظہارتشویش

لاہور میں علماء سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ مسیحی راہباوں کا حجاب پردے کی فطری ضرورت ہونے کا ثبوت ہے، فحاشی و عریانی کی دین میں کوئی گنجائش نہیں، مغربی عورت آج اس مادر پدر آزادی سے پریشان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عورت کو جس قدر حقوق، تحفظ اور اطمینان اسلام نے دیا ہے کسی دین نے نہیں دیا۔

یہ بھی پڑھیں: جبری لاپتہ سابق مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان یافث ہاشمی ایڈوکیٹ بازیاب

علامہ نیاز نقوی نے مطالبہ کیا کہ حکومت بے حیائی، بے راہروی اور مشرقی اور اسلامی اقدار پامال کرنیوالی این جی اوز پر پابندی عائد کرے، جنہوں نے جنرل پرویز مشرف کے آمرانہ دور میں ایک منصوبے کے تحت تقافتی یلغار کی صورت میں مشترکہ میرا تھن ریس اور جنسی آزادی کے دیگر پروگراموں کو قوم پر مسلط کیا اور میرا جسم میری مرضی جیسے واہیات نعرے دیئے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران میں پھنسے زائرین کی فوری وطن واپسی کیلئے لاہور ہائیکورٹ کا دروازہ کھٹکا دیا گیا

انہوں نے کہا کہ سورہ نور اور دیگر آیات قرآنی میں عورت کے بولنے اور چلنے تک میں شرم و حیا اور شرافت کی تاکید کی گئی ہے، نہی عن المنکر حکومت کا اولین فریضہ ہے اگر عمل نہ کرے تو معاشرے کے لوگ شائستگی سے روکنے کے ذمہ دار ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button