مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کے پھل دار باغات نیست ونابود کر ڈالے

شیعت نیوز: فلسطینیوں کی جان ومال کےدشمن صیہونیوں کی طرف سے فلسطینیوں کے پھل دار پودوں کے باغات کو بھی نیست ونابود کیا جا رہا ہے۔

مقامی فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ گذشتہ تین روز میں یہودی شرپسندوں نے غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم میں فلسطینیوں کے 780 پھل دار پودے تلف کردیے۔ان میں 200 پرانے پودے بھی شامل ہیں جب کہ نصف سے زائد پودے زیتون کے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : نابلس میں جبل العرمہ مقام پر اسرائیلی فوج کا مظاہرین پر حملہ، 134 فلسطینی زخمی

مقامی فلسطینی سماجی کارکن عماد دعدوع نے بتایا کہ یہودی شرپسندوں نے ’’فاغور‘‘ کے علاقے میں محمد ابو الکتعہ کے 200 پھل دار پودے تلف کردیے۔

اسی طرح صیہونی آباد کاروں نے ناصر اسماعیل مرزوق کے زکندح کے مقام پر واقع باغ میں گھس کر 300 پھل دار پودے تلف کردیے۔

دوسری طرف اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ وادی گولان میں البقیعہ کے پہاڑی علاقوں میں فلسطینی شہریوں کو کاشت کاری سے روک دیا۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی فوج کی بربریت، 19 فلسطینیوں سے ان کی آنکھوں سے محروم کردیا۔

عینی شاہدین نے اناطولیہ نیوز ایجنسی کوبتایا کہ اسرائیلی فوج نے کھیتوں میں کاشت کاری کرنے والے فلسطینی شہریوں پرآنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی کاشت کار دم گھٹنے سے متاثر ہوئے۔

تنظیم آزادی فلسطین کے ماتحت دیوار فاصل کے خلاف قائم کمیٹی نےشمالی وادی اردن میں البقیعہ کے مقام پر کاشت کاری کی سرگرمیاں شروع کرنے کی دعوت دی تھی جس کے بعد فلسطینیوں نے کاشت کاری شروع کردی۔

خیال رہے کہ وادی اردن میں فلسطینی 10 ہزار سے زائد فلسطینی رہائش پذیر ہیں۔ زراعت پیشہ فلسطینیوں کو بنیادی انسانی سہولیات تک میسر نہیں ہیں۔ وادی اردن میں 80 فی صد علاقے پر اسرائیلی ریاست کا قبضہ ہے اور اسرائیل نے اس علاقے پر 21 کالونیاں قائم ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button