اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریں

انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی میں علامہ اقبال ؒ کا اہم کردارہے، علی اکبر رضائی فرد

ڈی جی خانہ فرہنگ ایران لاہور علی اکبر رضائی فرد کا کہنا تھا کہ تاریخ میں وہی شعرا زندہ رہتے ہیں جن کا مقصد خودی اور آزادی ہو۔

شیعت نیوز: ڈی جی خانہ فرہنگ ایران علی اکبر رضائی فرد نے کہاکہ انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی میں علامہ اقبال ؒ کا اہم کردارہے،خانہ فرہنگ اسلامی جمہوری ایران لاہور میں انقلابِ اسلامی ایران کی سالگرہ کی مناسبت سے مشاعرے کا اہتمام کیا گیا۔ ڈی جی خانہ فرہنگ ایران علی اکبر رضائی فرد نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ مختلف شعراء نے اپنا کلام پیش کرکے خوب داد سمیٹی۔ اس موقع پر ڈی جی خانہ فرہنگ ایران لاہور علی اکبر رضائی فرد کا کہنا تھا کہ تاریخ میں وہی شعرا زندہ رہتے ہیں جن کا مقصد خودی اور آزادی ہو۔

یہ بھی پڑھیں: قاتل احسان اللہ احسان کا فرار، آرمی پبلک اسکول کے شہید بچوں کےاہل خانہ کا احتجاج

علی اکبر رضائی فرد کا کہنا تھا کہ ہم اللہ تعالی کی نعمتوں کی وجہ سے بھائی ہیں، اسی وجہ سے ہماری زبان اور دین ایک ہے، علامہ اقبال نے فارسی زبان میں جو کہا وہ ہماری دل کی بات تھی، بالکل ایسے ہی ایران کی آزادی کے وقت کے شعر لوگ آج بھی پڑھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقبال کی شاعری میں خود کا درس ملتا ہے، علامہ اقبال کو ایران میں بہت زیادہ پسند کیا جاتا ہے بلکہ انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی میں علامہ اقبال کا بھی ہاتھ ہے کہ ان کی شاعری سے لوگوں میں ایک جذبہ بیدار ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈیرہ اسماعیل خان پولیس کی بڑی کاروائی، کالعدم وہابی دہشت گرد تنظیم ٹی ٹی پی کے دودہشتگردہلاک

علی اکبر رضائی فرد کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے، آج پاکستان کے شعراء کے درمیان خود کو پا کر خوشی محسوس کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کا ادیب ذہن سازی میں اہم کر دار ادا کرتے ہیں، اس لئے شعراء کی ذمہ داری ہے کہ وہ معاشرے کی اصلاح میں اپنا کردار ادا کریں اور ایسی تخلیقات پیش کریں جن سے لوگ خدا کا قرب حاصل کریں۔

یہ بھی پڑھیں: سردار قاسم سلیمانی اسلام کا قابل فخر سپہ سالار اور نظام ولایت کا وفادار تھا،قاضی نیاز نقوی

مشاعرہ میں احمد میو، محمد صدیق جوہر، منفعت عباس رضوی، شبہ طراز، رابعہ رحمان، توقیر احمد صدیقی، ظاہر ناصر علی، سید اعجاز رضوی، محمد علی جعفری، مدثر اعظمی، ڈاکٹر دانش، سید اخلاق، پروفیسر آغا مزمل، پروین سجل اور کامران نذیر نے اپنا کلام پیش کیا۔ مشاعرہ کے آخر میں مصنفہ شبہ طرار کی نئی کتاب یورپ میں 19 دن کی تقریب رونمائی بھی کی گئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button