پاکستان کی اہم خبریں

برقع پوش مولوی عبد العزیز نے حکومت کو یرغمال بنا رکھا ہے، پیر معصوم حسین

حکومت اور ادارے داعشی سرغنہ کے ہاتھوں بلیک میل ہونے کے بجائے تکفیری عناصر کا خاتمہ کرے

شیعت نیوز :برقع پوش مولوی عبد العزیز کو لال مسجد کے ساتھ مدرسہ بنانے کے لئے 20 کنال زمین دینا کس پلان کا حصہ ہے ؟ حکومت اور ادارے داعشی سرغنہ کے ہاتھوں بلیک میل ہونے کے بجائے تکفیری عناصر کا خاتمہ کریں۔

یہ بھی پڑھیں :جامعہ حفصہ کی طالبات سمیت داعش کے تربیت یافتہ 500 خاندانوں کی شام وعراق سے پاکستان واپسی

اطلاعات کے مطابق جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ قائد اہلسنت پیر معصوم حسین نقوی نے کہا ہے کہ عالمی دہشتگرد جماعت داعش کے سرغنہ برقع پوش مولوی عبد العزیز کی جانب سے لال مسجد پر قبضہ قابل مذإت ہے۔انھوں نے کہا کہ اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے تکفیری دہشتگرد عبدالعزیز سے لال مسجد کا قبضہ چھڑانے کے بجائے تکفیری مولوی کو مدرسہ بانے کے لئے مزید 20 کنال زمین دیا جانا انتہائی شرمناک اور دہقابل مذمت عمل ہے۔پیر معصوم حسین نے کہا کہ پاکستان میں داعش کے نام نہاد خلیفہ ابو بکر البغدادی کی بیعت کرنے والی جامعہ حفصہ کی سرغنہ ام حسان اور لال مسجد میں دہشتگردوں کو پناہ دینے اور پاک فوج کے افسروں اور جوانوں کو شھید کرنے والے دہشتگرد مولوی عبدالعزیز پر حکومتی کرم نوازیاں باعث تشویشناک ہیں۔

یہ بھی پڑھیں :اسلام آباد: حکومت کی جامعہ حفصہ کی تعمیر اور زمین دینے کی یقین دہانی

پیر معصوم حسین نقوی کا کہنا تھا کہ تکفیری مولوی عبد العزیز کے ماضی سے کون واقف نہیں کہ جس نے پاک فوج کا مقابلہ کیا اور پھر موقع ملنے پر برقع پہن کر فرار ہوتے ہوئے پکڑا گیا ۔پیر معصوم نقوی نے کالعدم دہشتگرد جماعت تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان کی حساس اداروں کی تحویل سے فرار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہ عجب نھیں کہ احسان اللہ احسان کے بعد اداروں کی تحویل سے بھارتی دہشتگرد کلبھوشن یادیو بھی فرار ہوجائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button