اہم ترین خبریںسعودی عرب

کوالالمپور کانفرنس نے سعودی حکمرانوں کی نیندیں اڑادیں، شریک ممالک کے خلاف مہم کا آغاز

سعودی خبررساں ادارے العربیہ نے کوالالمپور کانفرنس کو اخوانی اور حوثی اکٹھ قرار دیتے ہوئے اپنے بغض وکینے کا اظہار کرتے ہوئے امریکی واسرائیلی پریشانی کو بھی آشکار کیا ہے ۔

شیعت نیوز: ملائیشیا کے درالحکومت میں منعقدہ کوالالمپور کانفرنس 2019نے سعودی واماراتی حکمرانوں کی نیندیں اڑادی ہیں ۔ نئے مسلم اتحاد کی تشکیل سے خوفزدہ عرب حکمرانوں نے کوالالمپور کانفرنس کو متنازعہ قرار دیتے ہوئےاس میں شریک مسلم ممالک کے خلاف زہریلی پروپگینڈامہم کا آغاز کردیا ہے ۔ سعودی خبررساں ادارے العربیہ نے کوالالمپور کانفرنس کو اخوانی اور حوثی اکٹھ قرار دیتے ہوئے اپنے بغض وکینے کا اظہار کرتے ہوئے امریکی واسرائیلی پریشانی کو بھی آشکار کیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا کوالالمپور کانفرنس میں شرکت سے انکار، ترک صدر کااہم بیان سامنے آگیا

تفصیلات کے مطابق سعودی خبر رساں ادارے العربیہ نے پاکستان اور انڈونیشیاء کے بائیکاٹ کے باوجودملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد کی میزبانی میں کامیابی سے جاری تین روزہ کوالالمپور کانفرنس کو عرب دنیا کی نامور مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون اور حوثی مجاہدین کی یمنی مقاومتی تنظیم انصار اللہ کا گٹھ جوڑ قرار دیا ہے ۔ جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی تمام تر سازشوں کے باوجود کوالالمپور کانفرنس کا کامیاب انعقادمسلم امہ کے ان نام نہاد ٹھیکیدارو ں کو ایک آنکھ نہیں بہارہا۔ خیال رہے کہ ملائیشیا کی میزبانی میں اسلامی کانفرنس جاری ہے جس میں ترکی، ایران، انڈونیشیا، الجزائر اور قطر شرکت کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کوالالمپور سربراہی اجلاس اور سعودی عرب

سعودی عرب کی بلبلاہٹ کا بنیادی سبب یمنی مقاومتی تنظیم انصار اللہ کی انقلابی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی کی جانب سے کوالالمپور کانفرنس کا خیرمقدمی بیان ہے جس میں انہوں نے  کہا کہ موجودہ حالات میں عالم اسلام کو درپیش مسائل پر مسلمان قیادت کا ایک جگہ جمع ہونا غنیمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ’ ہم ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کو اس وقت اسلامی سربراہ اجلاس منعقد کرنے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ لمحہ موجود میں عالم اسلام کے موقف کو بیان کرنا اور مسلم امہ کے مسائل پر آواز بلند کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شیعہ دشمنی ،محمد بن سلمان کی اپنے ڈرائیور عمران خان کو ذلفی بخاری کو ہمراہ نا لانے کی ہدایت

دوسری جانب اسلامی تعاون تنظیم’او آئی سی’ نے ملائیشیا کی میزبانی میں ہونےوالی اسلامی سربراہ کانفرنس کو اجماع امت سے باہر نکلنے کی کوشش کے مترادف قرار دیا ہے۔ ‘او آئی سی’ کے سیکرٹری جنرل یوسف العثیمین نے کہا ہے کہ تنظیم کے فورم سے باہر اس کے متوازی کوئی بھی تنظیم یا فورم قائم کرنے سے مسلم مہ اور عالم اسلام کم زور ہوگا۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ایک بیان میں یوسف العثیمین نے کہا کہ کوالالمپور میں اسلامک فورم کا انعقاد اس میں شرکت عالم اسلام کے قافلے سے باہر نکل کرشور وغوغا کے مترادف ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایرانی صدرکی مشترکہ اسلامی ڈیجیٹل کرنسی کےاجراء کی تجویز سے مکمل متفق ہوں ، مہاتیرمحمد

یوسف العثیمین کا کہنا تھا کہ اسلامی تعاون تنظیم پوری دنیا کے مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم ہے اور اس کا میکانزم اس کی حدود کے اندرکسی بھی اجتماع اوراجلاس کی اجازت دیتا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ عالم اسلام کی سطح پرکوئی بھی ایکشن او آئی سی کے فورم سے کیا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی غلامی کا نتیجہ، پاکستان کو سہ ملکی مجوزہ ٹی وی چینل منصوبے سے الگ کر دیا گیا

واضح رہے کہ اوآئی سی کے نام سے قائم کردہ سعودی مسلم اتحاد جوکہ امت مسلمہ کے جملہ مسائل بشمول فلسطین، کشمیر، یمن، شام، عراق اور افغانستان سے ہمیشہ لاتعلق رہا ہے اور ہر قدم پر امریکہ اور قابض صیہونی ریاست اسرائیل کے مفادات کے پاسبان کا قرار ادا کرتا رہا ہے حقیقی معنیٰ میں اسلاموفوبیا، امریکی سرمایہ دارانہ نظام سے نجات، فلسطین وکشمیر کے مسائل سے دیرپا حل اور مسلم ممالک میں استعماری سازشو ں کے خلاف پرعزم اس نئے مسلم اتحاد سے شدیدخطرہ محسوس کررہاہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button