اہم ترین خبریںپاکستان

یاعلی ؑمدد کہنا جرم بن گیا،وہابی تکفیری ملانے ایک اہل سنت ملنگ کی تدفین رکوا دی

اس سنی مولائی کی نماز جنازہ ایک شیعہ عالم دین مولانا عمران حیدری کی زیر اقتداءادا کی گئی جس میں اہل سنت عوام سمیت شیخوپورہ کے سادات ومومنین نے بڑی تعدادمیں شرکت کی

شیعت نیوز: یاعلی مددؑ کہنا جرم بن گیا،وہابی تکفیری ملانے ایک اہل سنت ملنگ کی تدفین رکوا دی ۔ اہل خانہ کا مولائی کے جنازے کے ہمراہ شیخوپورہ ملیحہ کلاں مین روڈ پر احتجاجی دھرنا ،حکومت وقت سے تکفیری ملا کے خلاف کاروائی اورجلد از جلد مقررہ مقام پر تدفین کا مطالبہ ۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ایئرپورٹ پر علامہ سبطین کاظمی کی زوجہ سمیت جہاز سے بلاجواز گرفتاری کی کوشش ناکام

تفصیلات کے مطابق فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے ایک اہل سنت مولائی جو کہ یاعلی مددؑ کا نعرہ لگانے کی وجہ سے علاقے میں مولائی مشہور تھا کی شیخوپورہ میں موت کے بعد مقامی وہابی تکفیری ملا نےمقامی قبرستان میں مرحوم کی تدفین کروانے سے روک دیا تھا۔ اس اقدام کے بعد مرحوم کے اہل خانہ اور شہریوں کی بڑی تعدادنے ملیحہ کلاں مین روڈ پر میت رکھ کر احتجاجی دھرنا شروع کردیا تھا ۔

یہ بھی پڑھیں: نئے پاکستان میں بھی ریاست کا طرز عمل وہی ماضی کی حکومتوں کی طرح غلامانہ ہے،علامہ راجہ ناصر عباس

مرحوم کے صاحبزادی نے اس دوران میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایک مقامی مولوی نے صرف اس بناءپر کہ میرا والد یا علی مددؑ کہتاتھا کی تدفین مقامی قبرستان میں ہونے کی رکوادی ہے ۔ یہ کہاں کا انصاف ہے کیاہم اب اپنے اہل سنت ہونے کا فتویٰ لیکر پھریں، کیا یا علی مددؑ کہنا جرم ہے ؟ مرحوم کی بیٹی نے کہاکہ چوبیس گھنٹے گذرگئے ہیں لاش خراب ہونے کا بھی خدشہ ہے لہذٰا ہماری مدد کی جائے ۔

یہ بھی پڑھیں: دونوں برادر پڑوسی ممالک پاکستان اور ایران کا اپنی سمندری حدودمیں ہم آہنگی سے کام پر اتفاق

شیعت نیوز کوزرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ڈی پی او شیخوپورہ کی مداخلت کے بعد اس سنی مولائی کی نماز جنازہ ایک شیعہ عالم دین مولانا عمران حیدری کی زیر اقتداءادا کی گئی جس میں اہل سنت عوام سمیت شیخوپورہ کے سادات ومومنین نے بڑی تعدادمیں شرکت کی اور جس قبرستان میں تکفیری وہابی ملانے تدفین سے روکا تھا اسی مقام پر تدفین عمل میں لائی گئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button