اہم ترین خبریںپاکستان

یہ دشمنانِ اسلام کا ہی منصوبہ ہے کہ وہ مسلمانوں کو آپس میں لڑا کر مصروف رکھیں،علامہ امین شہیدی

انہوں نے بانیان و حاضرینِ محفل کو مستقبل میں ایسی ہی محفلوں کا انعقاد کرانے اور آپس میں جڑے رہنے پر تاکید کی۔

شیعت نیوز: انجمن طلباء اسلام کے زیر اہتمام انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد میں محفلِ میلاد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حجت الاسلام و المسلمین علامہ محمد امین شہیدی حفظہ اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا وہ انجمن طلباء اسلام کو محفلِ میلاد کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ محفل میں ہر مکتب فکر کے لوگ موجود ہے۔ انہوں نے بانیان و حاضرینِ محفل کو مستقبل میں ایسی ہی محفلوں کا انعقاد کرانے اور آپس میں جڑے رہنے پر تاکید کی۔

یہ بھی پڑھیں: جعفریہ الائنس کا ملک بھر سے جبری گمشدہ شیعہ جوانوں کی فوری رہائی کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ اسلام مسلمانوں کو آپس میں محبت سے رہنے کے ساتھ ساتھ غیر مذہب کے پیروکاروں سے بھی اچھا سلوک روا رکھنے کا درس دیتا ہے تاہم مسلمانوں نے آج اسلام کی تعلیمات کو بھلا دیا ہے۔ وہ قرآن اور رسول ؐ سے محبت کی بات تو کرتے ہیں لیکن قرآن اور رسول ؐ کی تعلیمات پر عمل نہیں کرتے ۔ آج مسلمانوں کی مشکل یہ ہے کہ وہ ایک دوسرے کے لیے شدید ہو گئے ہیں جس کی وجہ فہمِ دین کا نہ ہونا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لکی مروت میں تکفیری دہشتگردوں کی فائرنگ سے صدارتی ایوارڈ یافتہ شاعر ظہور عباس شہید

علامہ امین شہیدی نے کہاکہ آج دنیا میں جتنے بھی اسلامی ممالک ہیں وہ مختلف مشکلات کا شکار ہیں کیونکہ انہوں نے اپنے ملک اور معاشرے کےلیے اسلام کو رول ماڈل نہیں بنایا بلکہ ترقی یافتہ ممالک کے انتظام و انصرام کو اپنے لیے رول ماڈل سمجھا ہے نتیجتاًمسلمان ممالک غیروں کے آگے ہاتھ پھیلائے ہوئے ہیں۔ آج اگر کہیں جنگ ہو رہی ہے تو وہ مسلم ممالک میں ہو رہی ہے اس کی وجہ دشمنانِ اسلام کا اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہونا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سربراہ ایم ڈبلیوایم علامہ راجہ ناصرعباس کی پی آئی سی لاہور پر حملے کی مذمت، قانونی کاروائی کامطالبہ

ان کامزیدکہنا تھاکہ یہ دشمنانِ اسلام کا ہی منصوبہ ہے کہ وہ مسلمانوں کو آپس میں لڑا کر مصروف رکھیں، اپنا اسلحہ بیچتے رہیں اور مسلمانوں کو ترقی، علم و دانش کے راستوں سے ہٹا کر تاریکیوں میں دھکیل دیں۔ آج مسلمان آپس میں لڑ نہ رہے ہوتے تو کشمیر اور فلسطین کی یہ حالت نہ ہوتی۔ اب صورتحال یہ ہے کہ ہم تقریبًا ہر روز مسلمانوں پر ظلم و ستم ہوتے دیکھ رہے ہیں لیکن کچھ نہیں کر سکتے لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ہم دینِ اسلام کی غایت و مقصد کو سمجھیں، اس پر عمل کریں، اور آپس میں متحد رہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button