اہم ترین خبریںپاکستان

انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر شیعہ مسنگ پرسنز کے اہل خانہ کی احتجاجی پریس کانفرنس

مولانا حیدر عباس نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں آج ایک اہم مسئلہ شیعہ مسنگ پرسنز کا ہے

شیعت نیوز: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں شہریوں کو جبری طور پر مسنگ  نہ کرنے کا اعلان کیا تھا جو لائق تحسین ہے اور امید ہے کہ اعلان کو عملی جامہ بھی پہنایہ جائے گا لیکن آرمی چیف جبری طور پر گمشدہ کیے گئے شیعہ عزاداروں سے متعلق فیصلہ جلد از جلد کریں اور انہیں عدالتوں میں پیش کروائیں تاکہ متاثرہ خاندانوں کی مشکلات حل ہوسکیں۔ان خیالات کا اظہار مولانا صادق رضا تقوی، مولانا حیدر عباس عابدی، مولانا صادق جعفری رہنما ایم ڈبلیو ایم کراچی، علامہ مبشر حسن،ملت تشیع پاکستان کے نامور علمائے کرام، ذاکرین عظام و ملی و سیاسی تنظیموں کے نمائندگان سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے 11ہزار ارب روپے کا قرضہ لیکر ملک کا دیوالیہ نکال دیا ، علامہ ساجدنقوی

مقررین نے کہاکہ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جارہا ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے اس پاک وطن میں جو اسلامی جمہوریہ ہے جمہور کوہی کسی قسم کی آزادی میسر نہیں ہے اگر کوئی انسانی حقوق کو اپنے پاؤں تلے روندتا ہے تو انہیں ایوانوں میںپہنچادیا جاتا ہے لیکن جو افراد انسانی حقوق کے حقیقی علمبردار ہیں انہیں ظلم کے خلاف آواز اٹھانے پر یا تو لاپتہ کردیا جاتا ہے یا ان کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کردئیے جاتے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی سازشوں کے سامنے موجود بڑی دفاعی لائنز۔۔۔حصہ(4)

انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر جوائنٹ کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے رہنما مولانا حیدر عباس نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں آج ایک اہم مسئلہ شیعہ مسنگ پرسنز کا ہے لیکن کسی چینل کو کبھی شیعہ لاپتہ افراد سے متعلق کوئی خبر نشر کرتے نہیں دیکھا۔

مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں شیعہ مسنگ پرسنز کے حوالے کئی برس سے صدائے احتجاج بلند ہورہی ہے اور اس حوالے سے کئی حوالے متعدد تحریکیں بھی چل رہی ہیں جس کے نتیجے میں ہمارے درجنوں لاپتہ افراد ظاہر بھی ہوئے ہیں لیکن اب بھی ہمارے متعدد افراد ایسے ہیں جومسنگ ہیں جن میں انتہائی پڑھے لکھے اور قابل افراد بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انسانی حقوق کے عالمی دن کا تقاضہ ہےکہ مسنگ پرسنز کو عدالتوں میں پیش کیاجائے، زہرانقوی

مقررین کا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کسی گھر سے کسی کے عزیز کا غائب ہونا قتل ہونے سے زیادہ المناک اور دردناک ہوتا ہے، قتل کی اذیت تو کچھ وقت بعد پھر بھی کم ہوجاتی ہے لیکن اگر کوئی لاپتہ ہوجائے تو پورا خاندان مسلسل اذیت میں مبتلا رہتا ہے۔ ان لاپتہ افراد میں کتنے ہی ایسے افراد ہیں جن کے ماں باپ اپنی اولاد کو یاد کرتے کرتے دنیا سے رخصت ہوگئے، کتنی ہی بیویاں ہیں جو اپنے سھاگ کے انتظار میں بال سفید کررہی ہیں اور اولاد کو مسلسل دلاسے دے دے کر تھک چکی ہیں، ان لاپتہ افراد میں بہت سے ایسے لوگ بھی ہیں جو اپنے گھر کے واحد کفیل ہیں جن کی جبری گمشدگی کے باعث ان کا گھر معاشی بد حالی کا شکار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: علماءکوابھرتے فتنوں سے نوجوان نسل کو محفوظ بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، مولانا طارق جمیل

مقرین نے متعلقہ اداروں ، معزز عدلیہ ،وزیر اعظم جناب عمران خان صاحب اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ صاحب سے مطالبہ کیا کہ جن افراد کو مسنگ کردیا گیا ہے ان کی رہائی کیلیئےجلد از جلد کوئی اقدام کریں ان افراد کو فوری طور پر عدالتوں میں پیش کیا جائے اور اگر ان سے کوئی جرم سرزد ہوا ہے تو انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے اور اگر یہ بے گناہ ہیں تو ان کو رہاکیا جائے تاکہ ان کے اہل خانہ سکھ کا سانس لے سکیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button