مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی بلدیہ کے ہاتھوں مکانات مسمار، فلسطینیوں کو 50 ارب ڈالر کا نقصان

شیعت نیوز: اسرائیلی بلدیہ نے بلڈوزروں سے مقبوضہ بیت المقدس کے جنوب مشرق میں وادی الہندی اور ابو نوار کے دیہاتوں میں فلسطینیوں کے چار مکان اور زرعی رقبے کو مسمار کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی بستیوں کی تعمیرغیرقانونی ہے : اقوام متحدہ

مقامی ذرائع کے مطابق دو گھر اور زرعی زمین کو اس وقت مسمار کیا گیا جب اسرائیلی فوج نے بلڈوزروں سمیت انو نوار کے دیہاتوں پر دھاوا بولا۔

اسکے بعد اسرائیلی بلدیہ کے اسی عملے نے وادی ابو ہندی میں گئے اور وہاں مکانات مسمار کر دئیے۔ مسماری سے وہاں کے خاندان بچوں سمیت بے گھر وہ گئے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی بستیوں کا قیام عالمی قوانین کی بدترین خلاف ورزی ہے ، علامہ سید ساجد علی نقوی

دوسری طرف اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قابض صیہونی ریاست کے فلسطینی علاقوں پرقائم غاصبانہ تسلط کے نتیجے میں 2000ء سے 2017ء تک فلسطینیوں کو 50 ارب ڈالر کے قریب نقصان پہنچ چکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق رام اللہ میں ایک ریسرچ انسٹیٹیوٹ ’’ماس‘‘ کے زیرانتظام منعقدہ ایک سیمینار کے موقع پر پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی طرف سے 2000ء سے سال 2017ء تک کے اعدادو شمار جاری کیے گئے ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی قبضےکے نتیجے میں فلسطینیوں کو سالانہ اوسطا ٓ 2 ارب 50 کروڑ ڈالر کا نقصان پہنچ رہا ہے۔ سال 2017ء تک صیہونی قبضے کے نتیجے میں 47 ارب 70 کروڑ ڈالر کا نقصان پہنچ چکا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینیوں کو درآمدات اور دیگر ریوینیو کی مد میں حاصل ہونے والی 28 ارب 20 کروڑ ڈالر کا فائدہ ہوا۔

اسرائیلی قبضے کی وجہ سے فلسطینی اتھارٹی کو مجموعی طور ہر سال ایک کروڑ 77 لاکھ ڈالر کا نقصان ہوا جب کہ مجموعی طور پر گذشتہ سترہ سال کے دوران 6 ارب 60 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button