اہم ترین خبریںپاکستان

کالعدم سپاہ صحابہ کی شیعہ وائس چانسلر کےخلاف نفرت انگیز مہم ، ریاست تماشائی

اس دہشت گرد نے ثقلین نقوی کو نا ہٹائے جانے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی ہیں

شیعت نیوز: پیغام پاکستان بیانیہ پیغام تکفیرستان بیانیہ بنادیا گیا۔نئےپاکستان میں نیشنل ایکشن پلان کی دھجیاں اڑا دی گئی باچا خان یونیورسٹی کےشیعہ وائس چانسلر کے خلاف مسلک کی بنیاد پر نفرت انگیز مہم جاری اور ریاست خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق مذہب اور مسلک کے نام پر سیاست میں کالعدم تکفیری دیوبندی وہابی تنظیم سپاہ صحابہ ، لشکر جھنگوی (اہل سنت والجماعت )نے تمام حدود پار کردی ہیں ۔کالعدم سپاہ صحابہ کے سرغنہ چوک چوراہوں پر کھڑے ہوکر ریاست پاکستان کو چیلنج کررہے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں: چوبرجی دھماکے میں ملوث کالعدم سپاہ صحابہ کے دہشتگرد کا خاکہ تیار کر لیا گیا

کوہاٹ کے بعد اب چارسدہ میں فرقہ واریت کو پروان چڑھا کر حاکات کو خراب کرنے کی سازش کی جارہی ہے ۔سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں کالعدم سپاہ صحابہ کا دہشت گرد رہنما چارسدہ کے مصروف چوک پر کھڑے ہوکر ریاستی اداروں، خفیہ ایجنسیوں کو مخاطب کرکے کہہ رہاہے کہ باچا خان یونیوسٹی کا وائس چانسلر ثقلین نقوی شیعہ ہے اسے فوری ہٹایا جائے ورنہ اچھا نہیں ہوگا۔ ہم اس کی تعیناتی کی مذمت کرتے ہیں ۔ اس دہشت گرد نے ثقلین نقوی کو نا ہٹائے جانے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی ہیں ۔

واضح رہے کہ نیشنل ایکشن پلان اور پیغام پاکستان کی روز وشام مختلف شہروں میں کالعدم سپاہ صحابہ کی جانب سے دھجیاں اڑائی جارہی ہیں ۔ سر عام شیعہ تکفیر کے نعرے لگ رہے ، نفرت انگیز مہم ، مذہبی منافرت اور انتہاپسندی کو فروغ دیا جارہاہے لیکن ہمارے ریاستی ادارے خواب غفلت کی نیند سورہے ہیں۔ایسا لگتا ہے کہ انہیں ریاست کی جانب سے ہی فرقہ واریت پھیلانے کی اجازت دی گئی ہے ۔ کوئی ہے جو اس مذہبی و مسلکی منافرت کے خلاف ایکشن لےاور کالعدم و دہشتگرد جماعتوں کو لگام دے؟؟

یہ بھی پڑھیں: بھارت کشمیر میں وہی کچھ کرنا چاہتاہےجو اسرائیل نے فلسطین میں کیا، سید فخرامام

اگر ان کی کالعدم تکفیری دہشت گرد جماعتوں کو لگام نا ڈالی گئی اور حالات خراب ہوئے تو اس کی تمام تر ذمہ داری ریاستی اداروں پر عائد ہوگی ۔حکومت ملک بھر میں ان کالعدم جماعتوں کے خلاف ٹھوس کاروائی عمل میں لائے اور بغیر کسی مصلحت اور لالچ کے اس ناسور سے ملک وقوم کو نجات دلوائی جائے۔ ساتھ ہی باچا خان یونیورسٹی کے وائس چانسلر ثقلین نقوی کی سکیورٹی کا بھی فول پروف انتظام کیا جائے کسی بھی حادثے کی صورت میں تمام تر ذمہ داری ریاستی اداروں پر عائدہوگی ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button