اہم ترین خبریںعراق

عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے استعفیٰ دینے کا اعلان کردیا ہے

عراق کی دینی مرجعیت نے آج اپنے پیغام میں جہاں پرتشدد واقعات کی بھرپور مذمت کی وہیں عراقی عوام کے مطالبات پورے نہ ہونے پر حکومت پر تنقید بھی کی تھی

شیعت نیوز: عراقی دینی مرجعیت (آیت اللہ سیستانی) کا پیغام پڑھ کر سنائے جانے کے بعد عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔عراق میں اکتوبر سے جاری بحران کو کنٹرول کرنے میں ناکامی اور ملک میں مطلوبہ اصلاحات کرنے میں ناکامی پر آج عادل عبدالمہدی نے کہا ہے کہ میں نے دینی مرجعیت کا فرمان غور سے سنا اور اس کی تائید کرتا ہوں کہ ہم بحران کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہے ہیں لہذا میری پارلیمنٹ سے درخواست ہے کہ وہ حکومت کے لیے کسی بہتر آپشن پر غور کرلے۔

یہ بھی پڑھیں: آیت اللہ سیستانی کا کونسا ایسا پیغام تھا کہ جس کو سننے کے بعد عراقی وزیر اعظم نے فورا اپنا استعفی پیش کر دیا

عراق کی دینی مرجعیت نے آج اپنے پیغام میں جہاں پرتشدد واقعات کی بھرپور مذمت کی وہیں عراقی عوام کے مطالبات پورے نہ ہونے پر حکومت پر تنقید بھی کی تھی انہوں نے مظاہرین کو سامراجی طاقتوں کے ہاتھوں استعمال نہ ہونے کی تاکید کی اور سیکورٹی فورسز اور عوام سے کہا ہے کہ سرکاری اور عمومی املاک کو نقصان پہنچانے والوں اور حقیقی مظاہرین میں فرق کریں۔

یہ بھی پڑھیں: حالیہ ہنگاموں کے پیچھے عالمی سامراج کا ہاتھ ملوث تھا

انہوں نے سیاسی قیادت خصوصاً حکومت کو بحران کنٹرول کرنے میں ناکام قرار دیا تھا۔ آیت اللہ سیستانی کے پیغام کے چند ہی گھنٹے بعد وزیراعظم عبدالمہدی نے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔ماہرین کے مطابق عادل عبدالمہدی کا استعفیٰ عراقی بحران کی شدت میں مزید اضافہ کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: عراق میں نقاپ پوش بلوائیوں اور سیکورٹی فورس میں جھڑپیں

یاد رہے اس سے قبل لبنان میں بھی لبنانی وزیراعظم استعفیٰ دے چکے اور وہاں اب تک نئی حکومت تشکیل نہیں پاسکی ہے۔منتخب حکومتوں پر دباؤ ڈال کر استعفیٰ دلوانا اور قبل از وقت انتخابات یا ان ہاؤس تبدیلی کسی بھی بحران کے حل میں کوئی مدد نہیں کرسکتی بلکہ اس سے بحران میں اضافہ ہوتا ہے اور عراق اور لبنان کے حوالے سے اسی کے خدشات زیادہ ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button