اہم ترین خبریںپاکستان

آیت اللہ خامنہ ای کے اثاثوں کے بارے میں جعلی خبریں ا سلام دشمن میڈیا کی کارستانی ہے، علامہ سید نیاز حسین نقوی

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر سے شیعہ مسلک کے پیروکاروں کی طرف سے موصولہ خمس کی رقومات علمی، سماجی و فلاحی منصوبوں میں خرچ کی جاتی ہیں

شیعت نیوز: وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اورملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب علامہ  قاضی نیازحسین نقوی نے ایران کے سپریم لیڈر ولی فقیہہ کے اثاثوں بارے قیاس آرائی اور پروپیگنڈہ کی مذمت کرتے ہوئے اسے استعماری اور امریکی سازش قرار دیا اور واضح کیا ہے کہ آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای ان مراجع تقلید میں سے ایک ہیں، جن کے پاس دنیا بھر سے ان کے مقلدین خمس کی رقوم بھجواتے ہیں اور وہ اسلامی تعلیمات کی ترویج پر خرچ کرتے ہیں۔

حیرت ہے کہ عرب ٹی وی کی طرف سے عراق میں امریکی سفارتخانے کی طرف سے جاری اعداد و شمار کو میڈیا خبر کے طور پر پیش کر رہا ہے، حقیقت یہ ہے کہ میڈیا میں ذکر شدہ اثاثے ان کے ذاتی نہیں بلکہ خمس کی رقم ہے۔ اِن سے زیادہ رقومات بانی انقلاب اسلامی امام خمینیؒ کے پاس آتی تھیں لیکن دنیا جانتی ہے کہ وہ زندگی بھر دو کمرے کے سادہ مکان میں رہے اور وراثت میں گھریلو استعمال میں چند معمولی اشیاء چھوڑیں۔ آیت اللہ خامنہ ای کے بارے اِس طرح کی خبریں اسلام دشمن میڈیا کی کارستانی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کیجانب سے پاکستانی حساس شخصیات کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہیک

میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں علامہ  قاضی نیازحسین نقوی نے کہا کہ دنیا بھر سے شیعہ مسلک کے پیروکاروں کی طرف سے موصولہ خمس کی رقومات علمی، سماجی و فلاحی منصوبوں میں خرچ کی جاتی ہیں، مغرب و اسلام دشمنوں کی طرف سے اسلامی احکام و نظام پر کی جانیوالی تنقید میں نظام ِ خمس بھی ہے، اسلامی حدود و تعزیرات پر اعتراض کی طرح یہ منفی پروپیگنڈا بھی کیا جاتا ہے کہ عراق اور ایران کے شیعہ مجتہدین کے پاس خطیر رقومات ہوتی ہیں۔

واضح رہے کہ اسلام کے مالیاتی نظام میں زکواة و خمس اور عُشر شامل ہیں۔ خمس، پیغمبر اور آئمہ ؑ کے دور سے نافذ ہے۔ بارہویں تاجدار امامت حضرت امام مہدی علیہ السلام کی حکم ِخدا سے غَیبت کے بعد خاص شرائط کے حامل مجتہدین خمس کی وصولی کے مجاز ہیں۔ جنہیں وہ دینی ،علمی اور رفاحی کاموں پر خرچ کرتے ہیں۔صدیوں سے شیعہ مجتہدین کے علم، تقویٰ اور مالی معاملات میں شفافیت پر کوئی اعتراض نہیں کر سکا۔ ان کی ذاتی زندگی حد درجہ سادہ ہوتی ہے۔ اِن رقومات کو مندرجہ بالا امور میں خرچ کیا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button