اہم ترین خبریںپاکستان

شیعہ مسنگ پرسنز کی بازیابی کیلئے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر بچوں کا انوکھا احتجاج

انہوں نے کہا کہ ہماری جد و جہد اور ہمارا ہر عمل ہماری حب الوطنی کا برملا اظہار ہے۔ ہمیں کسی سے وفاداری کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی ضرورت نہیں

شیعت نیوز: شیعیان حیدر کرار پاکستان کے زیراہتمام 13 اکتوبر ،اسلام آباد پریس کلب کے باہر ، شیعہ مسنگ پرسنز کی رہائی کے لئے شیعہ جماعتوں کی طرف سے بچوں کا احتجاج کیا گیا ۔مسنگ پرسنز کی آواز ملک گیر آواز بن چکی ہے۔شیعہ علماء، ذاکرین امامیہ، بانیان مجالس عزا، خانوادہ اسراء کے علاوہ تمام شیعہ جماعتوں کے رہنماؤں نے اسراء کی رہائی کے لئے نکالی سے مشترکہ طور پر خطاب کرتے ہوئے ملت تشیع کے لاپتہ افراد کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

ریلی میں شریک مختلف تنظیموں کے رہنماوں کا کہنا تھا کہ ملت کے لاپتا افراد پر اگر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالتوں کے سامنے پیش کیا جائے۔ کسی بھی شہری کو اس طرح حراست میں رکھنا آئین و قانون اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ لاپتہ افراد کے معاملے میں پوری شیعہ قوم ایک پیج پر کھڑی ہے۔ ہمارا یہ احتجاج اختیارات سے تجاوز کے مرتکب اداروں اور غیر قانونی طرز عمل کے خلاف ہے جب تک لاپتہ افراد کو بازیاب نہیں کرایا جاتا تب تک ہمارا یہ پُرامن احتجاج اسی انداز سے جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری جد و جہد اور ہمارا ہر عمل ہماری حب الوطنی کا برملا اظہار ہے۔ ہمیں کسی سے وفاداری کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی ضرورت نہیں۔ وطن عزیز میں اہل تشیعوں کی ٹارگٹ کلنگ سب سے زیادہ کی گئی۔ہم وزیر اعظم پاکستان اور آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ جبری گمشدہ افراد کی بازیابی کے لیے خصوصی ہدایات جاری کی جائیں۔ جبری گمشدہ افراد کے معاملے کو حکومت سنجیدگی سے لے ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ ہم اس ملک کے شہری ہیں ہمارے لیے کوئی بھی متعصبانہ طرز عمل قابل قبول نہیں، ہمیں آگاہ کیا جائے کہ کس قانون کے تحت ہمارے نوجوانوں کو اتنے سالوں سے یرغمال بنا کر رکھا ہوا ہے۔اس ریلی میں تمام تنظیموں کے اراکین کے علاوہ خواتین ،بچوں ،بوڑھوں اور شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ریلی کے شرکاء کے ہاتھوں میں پلے کاڑدز تھیں جن لاپتہ افراد کی رہائی کے لئے نعرے درج تھے ۔

مقررین نے کہاکہ 14سو سالوں سے ظالم کی مذمت کر رہے ہیں اور مظلوموں کی حمایت کیلئے ہماری جانیں قربان ہیں۔ایوانوں میں بیٹھے حکمرانوں کو لاپتہ افرا دکے اہل خانہ کا درد نظر نہیں آتا ۔بانیان پاکستان کی اولادوں کے ساتھ ملک دشمن بھارتی جنگی قیدیوں جیسا سلوک کیا جارہا ہے ۔شرکاء نے کہ ہم آج مظلوں کی حمایت میں کھڑے ہیں ۔کشمیر، فلسطین و پاکستان کے مسنگ پرسن ہوں ہم ان سب کی حمایت اور ان کے خانوادوں کا بھر پور ساتھ دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر، زائرین،مسنگ پرسنزاور گلگت بلتستان کے ایشوزپر علامہ راجہ ناصرعباس کی صدرمملکت سے ملاقات

شرکاء کا کہنا تھا کہ مسنگ پرسنز کی آواز ملک گیر آواز بن چکی ہے ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مسنگ پرسن کو فلفور رہا کیا جائے لاپتہ افراد کی فیملز سے حکومتی رابطہ شروع کیا جائے۔دو دفع مسنگ پرسن کی تحریک چلی مگر حکومت و قانون نافذ کرنے والے اداروں نے وعدوں کے باوجود کسی کو رہا نہیں کیا ۔مسنگ پرسن کے حوالے سے صدر، وزیر اعظم، آرمی چیف ابھی تک خاموشی اختیار کی ہوئی اور یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے ۔ملک بھر کےمظلوم عزاداران ۔ علماء کرام ، بانیان مجالس اور دیگر افراد لاپتہ افراد کے خانوادوں کے ساتھ ہیں ۔ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ مسنگ پرسن پر اگر کوئی الزام ہے تو انہیں قانون کے مطابق عدالتوں میں پیش کیا جائے ۔ کئی سالوں تک لاپتہ کرنا کس قانوں کے تحت ہے ۔ان مسنگ پرسن میں بعض ایسے خاندان ہیں جنہیں یہ بھی معلوم نہیں کہ ان کے پیارے زندہ بھی ہیں یا کہ نہیں ۔خدارا ! ایسا ظلم نہ کیجئے ۔

مقررین نے کہاکہ ان مظلوموں داد رسی کےلئے کچھ کریں اور مسنگ پرسن سب کے سب پاکستانی ہیں ۔ اگر ان سے کوئی ایسا کام سرزد ہوا ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کرکےان کے ساتھ قانون کے مطابق عمل کیا جائے ۔تاکہ اسیران کے خاندان بھی مطمئن ہو جائیں ۔ کہ ہمیں انصاف ملے گا ۔ اب متاثرہ کاندان کہاں جائیں ۔ کم از کم اتنا تو بتا دیا جائے کہ کس ادارے کے پاس ہیں ۔ کس ادارے نے انہیں جبری طور پر لاپتہ کیا ہے ۔ لاپتہ ہونے والے شخص کا قصور تو بتایا جائے ۔ امید کرتے ہیں کہ حکومت پاکستان کے ذمہ دار ادارے اس بارے ضرور سوچیں گے اور اپنی قانونی اور آئینی ذمہ دار نبھائیں گے ۔
* ریلی کے اختتام پر متفقہ طور کچھ قرار دادیں منظور کی گئیں جنہیں شرکاء ریلی نے نعروں کا جواب دیکر تائید کرتے رہے*

1۔آج کا یہ اجتماع پنجاب بھر سے بالخصوص اور پاکستان بھر سے بالعموم شیعہ گمشدگان کی بازیابی کا مطالبہ کرتا ہے ۔
2۔اسلام آباد، ملتان ،بھکر ، کراچی ، ڈیرہ اسماعیل خان ، کوئٹہ ، اور گلگت بلتستان سےجبری طور پر گم شدہ افراد کو فی الفور طور پر رہا کیا جائے ۔
3۔ آج کا اجتماع صدر پاکستان ، وزیر اعظم پاکستان ، اور آرمی چیف سے یہ احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے ۔کہ خدا را خانوادہ اسراء کی مدد کریں اور ان پیاروں کو رہائی دلوائیں ۔
4۔ شیعہ جبری گم شدہ افراد کے لواحقین یہ مطالبہ کرتے ہیں ہمارے گم شدہ افراد خصوصاً سنیئر قانون دان محمد یافث نوید ہاشمی ، ظہیر الدین بابر ، انجنیئر ممتاز حسین ، مرید عباس ،ذوالفقار عباس ،نذر عباس،محمد سبطین ،ذاکر احسن اشفاق ،حفیظ احمداور دیگر ملتان ، کراچی ، ڈیرہ اسماعیل خان ، کوئٹہ ، جی بی ، اسلام آباد اور پنجاب سے شیعہ افراد کو فی الفور رہا کیا جائے ۔
5۔ اگر ان افراد کو رہا نہ کیا گیا تو ہم اگلے احتجاجی لائحہ عمل کا حق محفوظ رکھتے ہیں ۔
6۔لاپتہ افراد کی عدم رہائی کی صورت ملک گیر تحریک چلائی جائے گی ۔ جس کا آغاز چہلم امام حسین علیہ السلام کے جلوسوں سے کیا جائے گا ۔

متعلقہ مضامین

یہ بھی ملاحظہ کریں
Close
Back to top button