اہم ترین خبریںیمن

یمنی افواج کی اب تک کی سب سے بڑی کارروائی، ہزاروں سعودی فوجی گرفتار،سینکڑوں ہلاک و زخمی

تین فوجی بریگیڈز کو سرینڈر کرنا پڑا ہے، بیشتر فوجی کمانڈروں، عام فوجیوں اور اپنے تمام تر اسلحے سمیت

شیعت نیوز: (نصر من اللہ) نامی فوجی کاروائی کے حوالے سے یمنی فوج کا پہلا بیان سامنے آگیا ہے ۔ یمنی افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ السریع نے دارالحکومت صناءمیں پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ جیت صرف اللہ کی طرف سے ملتی ہےاللہ کی مدد سے یمنی فورسز یہ اعلان کرتی ہیں، کہ نجران کے علاقے میں جیت اللہ کی طرف سے نامی ایک بہت بڑی اور اہم فوجی کاروائی کامیابی سے ہمکنار ہوئی، جو دشمن کی فوج کو گھیرنے کے حوالے سے اب تک کی بڑی کاروائی ہے، اب تک اس کاروائی کے نتیجے میں دشمن کی فوج کو بہت بڑے جانی اور مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے –

1- تین فوجی بریگیڈز کو سرینڈر کرنا پڑا ہے، بیشتر فوجی کمانڈروں، عام فوجیوں اور اپنے تمام تر اسلحے سمیت۔

2 – بڑی تعداد میں اسلحہ قبضے میں لیا گیا ہے، جن میں سیکنڑوں کی تعداد میں بکتر بند گاڑیوں کے علاوہ عام فوجی گاڑیاں شامل ہیں۔

3 – ہزاروں کی تعداد میں دشمن کے فوجیوں کو اسیر بنایا گیا ہے، جن میں سے اکثر وطن سے خیانت کرنے والے اور کرایے کے قاتل ہیں، اور اسی طرح سینکڑوں کی تعداد میں دشمن کے فوجی مارے اور زخمی ہوئے ہیں۔

4 – اسیر بنائے جانے والوں میں سے بڑی تعداد سعودی فوجی افسروں کی ہے۔

5- کاروائی شروع ہونے کے 72 گھنٹے کے بعد ہماری فورسز نے چاروں طرف سے دشمن کو مکمل گھیرے میں لیا، جو تین بریگیڈز پر مشتمل تھے، جن میں سے اپنے وطن سے خیانت کرنے والے، کرایے کے قاتل اور سعودی فوج کی مکمل یونٹ شامل ہے، ان تمام بریگیڈز کو مکمل طور پر توڑ کر ان کو برباد کر دیا گیا اور بچنے والوں کو اسیر بنایا گیا، اور سیکنڑوں مربع کلومیٹر کے علاقے کو آزاد کر لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب پر یمنی فوج کی جوابی کارروائی، 13سعودی فوجی واصل جہنم

انہوں نے مزید کہاکہ فوجی کمانڈروں کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے تمام قیدیوں کے ساتھ انسانی سلوک روا رکھا گیا ہے، جو کہ ہمارے دینی اور یمن کے رسم و رواج کے ساتھ بھی ہم اہنگ ہے، فوجیوں کو اسیر بنانے کے بعد انہیں سعودی ائیر فورس کے فضائی حملوں سے بھی بچایا گیا، کیونکہ اسیر بنانے کے بعد سعودی فوج نے دسیوں فضائی حملے کئےہم اسیروں کے گھر والوں کو یہ اطمینان دلاتے ہیں کہ ان اسیروں کے ساتھ اچھا سلوک روا رکھا جائے گا۔

ان کاکہناتھاکہ یہاں تک اسیروں کے تبادلے پر اتفاق رائے عمل میں لایا جائےاس جوابی کاروائی میں ہماری فوج کے بعض سپشل فورسز نے شرکت کی، جن کو بری فوج، میزائل سسٹم اور ڈرون طیاروں کی مدد حاصل تھی،یمارے یہ حملے اسی طرح ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت جاری رہیں گے، اور اس کاروائی کی مزید تفصیلات آئندہ چند پریس کانفرنسوں میں پیش کی جائیں گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button