عمران خان کے دورہ امریکہ میں سعودی لابی کا اہم کردار ، ایکسپریس ٹریبون کا دعویٰ
پاکستانی انگریزی روزنامے ایکسپریس ٹریبون میں شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق امریکی صدر کی یہ خواہش ہے کہ عمران خان افغانستان میں امریکن سی آئی اے کے منصوبوں کی کامیابی میں اپنا کردار اداکریں

شیعت نیوز: وزیر اعظم پاکستا ن کے حالیہ دنوں امریکی دورے کے عنوان سے آ ل سعود حکمران پاکستان کو خطے میں موجود پڑوسی ممالک بشمول چین اور بالخصوص روس سے دور کرنے کے لئے سر گرم ہو گئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق امریکہ کی جانب سے پاکستان کو مسلسل افغانستان میں امریکی پالیسیوں کی ناکامی کا ذمہ دار ٹہرایا جاتا رہا ہے اور اب حالیہ دنوں سعودی لابی کی جانب سے پاکستان کو چین او رروس سے دور کرنے کیلئےسرگرمیاں عروج پر ہیں،سعودی لابی نے امریکی صدر کے دامادجیرڈ کشنرکے ذریعے ٹرمپ کو اس بات کیلئے آمادہ کیا ہے کہ امریکہ پاکستان کے چین اورروس کے ساتھ تیزی سے بڑھتے ہوئے تعلقات کو روکنے کے لئے ہر ممکن اقدام کرے اور پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کو یقینی بنایا جائے ۔ واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم پاکستان اور عسکری قیادت کی روسی ہم منصبوں سے حالیہ ملاقاتوں کے بعد خطے میں موجود سعودی عرب اور دیگر امریکی اتحادیوں کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں
پاکستانی انگریزی روزنامے ایکسپریس ٹریبون میں شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق امریکی صدر کی یہ خواہش ہے کہ عمران خان افغانستان میں امریکن سی آئی اے کے منصوبوں کی کامیابی میں اپنا کردار اداکریں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی وزیر اعظم کا دورہ امریکہ افغانستان میں امریکہ کو درپیش مشکلات کے حل کیلئے بہت اہم ہے ۔ جبکہ دوسری جانب سعودی عرب یہ چاہتا ہے کہ اس کی طرح پاکستان چین اور روس کے ساتھ قربت بڑھانے کے بجائے امریکہ کے ساتھ تعاون کرے اور اسی مقصد کیلئے سعودی لابی نے محمد بن سلمان کے دوست اور امریکی صدر ٹرمپ کے دامادجیرڈ کشنرکے ذریعے ٹرمپ اور عمران خان کی ملاقات کا اہتمام کیا ہے ۔
یہ خبر بھی لازمی پڑھیں : امریکہ اب کبھی پاکستان کا کاندھا استعمال نہیں کرسکے گا۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟
عمران خا ن کے وزیر اعظم پاکستان بننے کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے عمران خان کے ساتھ متعدد ملاقاتیں کیں جن کا مقصد پاکستان کو امریکی مفادات کے تحفظ کے لئے آمادہ کرنا تھا لیکن وزیر اعظم پاکستان امریکہ کی پالیسیوں سے متفق نہیں ہیں۔ تاہم دورہ امریکہ کہ دوران اس بات کا اندازہ لگایا جاسکے گا کہ آیا ٹرمپ اور عمران خان ایک ہی موقف پر متفق ہیں یا نہیں ۔
پاکستان کے وزیر اعظم کے دورہ امریکہ کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک طرف سعودی لابی نے جیرڈ کشنر کے ذریعے اور دوسری طرف امریکی سینیٹر لینڈسے گراہم کے ذریعے اس دورے کو حتمی شکل دی ہے جس کا مقصد پاکستان کو سعودی عرب اور امریکہ دشمن تصور کیئے جانے والے ممالک بالخصوص پڑوسی ممالک چین اور روس سے دور کرنا ہے ۔امریکی سینیٹر لینڈسے گراہم نے پاکستانی وزیرخارجہ سے بھی ملاقاتیں کیں اور سعودی عرب اور امریکہ کے مشترکہ نکات سے آگاہ کیا۔
خیال رہے کہ حالیہ دنوں سعودی عرب نے سرزمین مقدس پر امریکی افواج کو میزبانی کی دعوت دی ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ سعودی امریکہ کے ساتھ مل کر خطے میں امریکی اجارہ داری کو قائم کرنا چاہتا ہے تاکہ روس اور چین جیسے ممالک کی بڑھتی ہوئی ترقی اور خطے کے ممالک کے ساتھ مثبت تعلقات کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جائیں اور اس سازش کا نشانہ پاکستان کو بھی بنایا جارہاہے جس سے مستقبل میں پاکستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں سمیت تمام شعبہ جات کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں ۔