اہم ترین خبریںمقالہ جات

حج 2019 میں سعودیہ کے خطرناک ارادے

1:بن سلمان نے اصلاحات کے نام پر گانا بجا جائز کر دیا ۔اور شیعہ سنی روایات میں موجود ہے کہ جب مکہ اور مدینہ میں ساز بجایا جائے تو وہ وقت ظھور کے قریب ہونے کا ہے۔

شیعت نیوز: امریکا کی جھوٹے تسلیوں اور یورپی اسلحے کے اعتماد پر آل سعود نے چند سال پہلے یمن پر حملہ کر دیا اور اعلان کیا کہ دو ھفتوں میں انصاراللہ اور قبائل کے بساط کو لپیٹ دیں گے۔لیکن چند سال بعد امریکی یورپی اور دسیوں مسلمان اور کافر ممالک کے افواج یمن کا نہ تنہا کچھ بگاڑ نہ سکے بلکہ انصاراللہ سعودی سر زمین میں داخل ھوگئے۔شاید اس مقاومت کی ایک وجہ پیغمبر ص کی اھل یمن کے بارے میں دعا بھی ھے کیونکہ پیغمبر ص نے ان میں خودداری اور شجاعت دیکھی تھی۔بر خلاف اھل حجاز کے کہ پیغمبر ص نے فرمایا تھا کہ یہاں سے شیطان کا سینگ نکلے گا۔اس سے بڑی بد بختی کیا ہوسکتی ہے کہ جن کاموں کی وجہ سے سعودی والے لوگوں پر کفر اور شرک کے فتوے لگاتے تھے وھی کام خود میڈیا کے سامنے کر رہے ہیں۔

مثلااللہ کے علاوہ غیر اللہ سے مدد مانگنا شرک اور کفر ھے ۔لیکن مفتی آل شیخ نے ٹرمپ سے ایران کے خلاف مدد مانگ کر اپنے اس فتوے کی مخالفت کی۔شراب پینا حلال ہوگیا۔تاریخ میں ایک واقعہ ہے کہ بنو مروان کے زمانہ میں شام یا مصر سے ایک مشھور رنڈی نے کہا کہ میں مدینہ میں رقص کا پروگرام کرونگی۔تو خلیفہ یزید بن عبدالملک اپنے مکمل درباریوں اور وزیروں کے ساتھ اسکے استقبال کے لئے باہر مدینہ تک آئے اور تابعین نے اگر چہ مخالفت کی لیکن خلیفہ نے دھمکی دے کر خاموش کرا دیا۔

محمد بن سلمان کے ویڈیو کو ملاحظہ کیا جو اس نے فحش امریکی گلوگارہ کو ویلکم کے لئے بہ نفس نفیس ائیرپورٹ آیا تو یزید بن عبدالملک کا سین ایک مرتبہ پھر میرے ذھن میں گھوم گیااور شکر بھی ادا کیا کیونکہ اس زمانہ میں انکے مقابلے پر امام سجاد ع اور امام باقر ع تھے آج وقت کے مروان کے مقابلے پر مرجعیت بالخصوص رھبر عظیم الشان سید علی خامنہ ای ہے ۔یعنی ھمارا راستہ 1400 سال سے مشخص ھے۔لیکن آئیں ایک دوسرے رخ کی طرف۔بن سلمان اور آل سعود نے کیا کیا کارنامے انجام دئیے۔اور کیوں دئیے۔زیر ملاحظہ ھوں۔

یہ خبر بھی لازمی پڑھیں : عین ایام حج میں سرزمین مقدس حجاز میں فحش ترین امریکی ڈانسر کے شو کی تیاریاں عروج پر

1:بن سلمان نے اصلاحات کے نام پر گانا بجا جائز کر دیا اور شیعہ سنی روایات میں موجود ہے کہ جب مکہ اور مدینہ میں ساز بجایا جائے تو وہ وقت ظھور کے قریب ہونے کا ہے۔

2:شیعہ مذھب پر نکاح متعہ کی وجہ سے کفر کا فتوا لگانے والے جب مفتیان نے ملک عبداللہ کو بتایا کہ اب چارہ نہی رھا کہ مسافروں اور جوانوں کو زنا سے بچانے کے لئے متعہ کے متبادل ایک چیز کو معرفی کروائیں ورنہ سخت نقصان ھوگا۔تو مفتیان ہم نے اسی متعہ کا نام تبدی کرکے نکاح مسیار سعودی میں رائج اور حلال کیا۔در حالیکہ متعہ کے بارے دو آیات قرآن اور زیادہ روایات موجود ہیں اور مسیار انکا اپنا ایجاد ھے۔(یہ وہ چیزیں ہیں جنکی وجہ سے آل سعود دوسروں کو کافر کہتے تھے اب خود انجام دے رھے ہیں)

3:ڈانس اور مجرے حلال اور جاری ھوئے۔جو آپکے سامنے ہے۔

4:اللہ کے علاوہ امریکہ یورپ اور اسرائیل سے مدد مانگنا جائز ھوگیا۔

5:ساری عمر شیعہ کو یہود کہتے کہتے خود اسرائیل کے دوست ھوگئے۔اور یہودی سعودی بھائی بھائی ہوگئے۔

6:سید یمانی(امام مھدی ع کے جنرل) کے نکلنے کے خوف سے یمن پر حملہ کیا تاکہ اپنے گمان باطل کے بنا پر سید یمانی کو آنے سے پہلے قتل کردیں۔بن سلمان کا بیان بھی ریکارڈ پر موجود ھے کہ ھم امام مھدی ع کے خلاف لڑیں گے۔چونکہ امام کے بہترین فوجیں یمن اور ایران سے ھونگی اس لئے ان دو ممالک کو تباہ کرنے کی کوششیں کر رھے ہیں۔

7:جھاد النکاح کا فتوا دے کر سعودیوں نے مسلمانوں کا سر شرم سے جھکا دیا۔جھادالنکاح یعنی ایک لڑکی ایک ھی دن میں 100 مجاھدین کے خواھش پورا کرسکتی ھے اور اگر اس حالت میں لڑکی کو موت آئی تو شھید حساب ھوگی۔

اب آئیں آپکو بتائیں کہ ان باتوں کا حج کے ساتھ کیا تعلق ہے۔

1:وہابیوں کے عقیدے کے مطابق اللہ کے علاوہ مدد مانگنا حرام اور شرک ہےاور آل سعود نے امریکیوں اور یہودیوں سے مدد مانگ کر بقول وھابیوں کے شرک کے مرتکب ہوئے ہیں۔اب وھابی بہت حد تک آل سعود سے دور ہوگئے ہیںاور عزت کم ہوگئی۔

2۔گانا بجانا اور کنسرٹ کے حوالے سے سنی اوروہابی دونوں آل سعود سے شدید نالاں ہیں۔

3:اصلاحات کی وجہ سے سعودی داخلی مفتیان دوحصوں میں بٹ گئے ہیں اور آل سعود کافی کمزور ہوگئے ہیں۔

آل سعود کی عزت خاک میں مل گئی۔طاقت کم ھوگئی۔سنی مذھب والے سعودی کی بجائے ترکی کی طرف جارہے ہیں۔آل سعود کی کشتی ڈوب رہی ہے انکو اب بچنے کے لئے تنکے کا سہارا چاہیئے۔لیکن اب انکے پاس امریکا کے علاوہ کچھ بھی نہی بچا۔لیکن امریکا مسلمانوں کو سعودی کے پاس اکھٹا نہی کروا سکتا۔آخری امید خانہ کعبہ اور حرمین شریفین بچ گئے ہیں۔جو کہ جب بھی آل سعود پر مشکل آئی ہے حرمین کو بطور اسلحہ استعمال کرکے اپنے لئے طاقت بھی بناتے رہے اور خود کو مظلوم ثابت کرتے رہے۔اس سال پھر ایک جعلی میزائل مکہ یا مدینہ میں امریکی مدد سے مار سکتے ہیں اور حج کے ایام میں مسلمان دنیا کو انصاراللہ کے خلاف بھڑکا سکتے ہیں۔یا حجاج کے درمیان دھماکہ وغیرہ کرکے انصاراللہ کو بدنام کرکے دنیا کو کہہ سکتے ہیں کہ سارے مل کر یمن پر حملہ کریں کیونکہ اب خانہ خدا بھی محفوظ نہی ھے۔یا پھر کسی اور بھانہ سے حجاج کا قتل عام کرکے الزام شیعوں پر ڈال سکتے ہیں۔

کیونکہ آل سعود کو حاجیوں کے قتل عام کا کافی تجربہ ہے۔جیسے چند سال پہلے حاجیوں کو قتل کیا اور ایرانیوں کے گردن پر ڈال دیا بعد میں پتہ چلا کہ اسرائیل کے ساتھ مل کر صرف ایرانیوں کو قتل کرنے کا پروگرام بنایا تھا لیکن اللہ نے پوری دنیا میں سعودی کو شرمندہ کیا۔کیونکہ اس سال ایران کے بہت قیمتی افراد حج کے لئے گئے تھے۔شھید ھونے والوں میں ایران کا لبنان میں سفیر جو کہ حزب اللہ بنانے میں بھی موجود تھا۔

ایک ایرانی ایٹمی سائنسدان ۔آیت اللہ مسلم قلی پور گیلانی کے علاوہ بہت قیمتی افراد شھیدہوئے۔حتی بعض افراد کو بعد میں لوگوں نے زندہ دیکھا تھا۔لیکن ایران میں انکے شھادت کی خبر آئی ۔اس سال حج بہت ہی حساس مرحلہ میں ہے ۔اس سال حج میں آل سعود موساد کے ساتھ مل کر کچھ بھی کر سکتا ہے۔ایک مہینہ پہلے یہ آرٹیکل لکھ کر بتا رھا ھوں کہ اگر حج میں کچھ بھی ھوگیا تو یہ یمن ۔ایران اور عالمی سطح پر شیعہ اور سنی کو کمزور کرنے کی سازش ہے اور وھابیت کو نجات دینے کی آخری کوششیں ہیں لیکن یاد رکھیں۔و مکروا و مکراللہ واللہ خیرالماکرین۔

 

تحریر: سیدفوادحسین الحسینی

متعلقہ مضامین

Back to top button