ایران

یورینیم کے ذخائر میں اضافہ، ایٹمی معاہدے کے عین مطابق ہے: ایران

شیعت نیوز : عالمی جوہری ادارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ ایران کے افزودہ یورینیم کے ذخائر میں اضافہ کرنے کا اقدام، جوہری معاہدے کے اصولوں کے عین مطابق ہے۔

عالمی جوہری ادارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے عالمی جوہری ادارے کیجانب سے ایران کے افزودہ یورینیم کے ذخائر میں اضافہ کے حوالے سے پیش ہونے والی رپورٹ کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ایران کی اعلی سلامتی کونسل کے جاری کردہ بیان کے مطابق، ایران نے 8 مئی کو اپنے حقوق کے حصول کیلئے جوہری معاہدے کی شقوں نمبر 26 اور 36 کے مطابق، اس بین الاقوامی معاہدے کے بعض حصوں سے جزوی طور پر دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ خبر بھی لازمی پڑھیں :آیت اللہ خامنہ ای کے آفس پر امریکی پابندیاں ایرانی قوم کی توہین ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ

انہوں نے اس حوالے سے ایران کی شفاف کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے جوہری معاہدے سے امریکہ کی یکطرفہ علیحدگی اور ایران سمیت سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2231 کے اصولوں پر قائم جوہری معاہدے کے دیگر فریقین کیخلاف لگائی گئی پابندیوں پر افسوس کا اظہار کیا۔

آئی اے ای اے میں ایران کے مستقل نمائندے نے اس امید کا اظہار کیا کہ بین الاقوامی برادری، اس طرح کے معاندانہ اقدامات اور رویوں کیخلاف ڈٹ جائے اور جدید دور میں سفارتکاری کے طریقہ عمل اور کثیرپارلیمانی سوچ کو پنپنے کا موقع دے۔

انہوں نے جوہری مذاکرات اور ساتھ ساتھ جوہری معاہدے کے حوالے سے ایران کی اپنے وعدوں پر قائم رہنےکا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اس بین الاقوامی معاہدے سے متعلق اپنے تمام وعدوں پر من عن عمل کیا ہے اور عالمی بین الاقوامی ادارے نے اپنی مسلسل 15رپورٹوں میں ایران کی دیانتداری کی تصدیق کی ہے۔

غریب آبادی نے کہا کہ اب یورپی فریق کی باری ہے کہ وہ اس معاہدے کے تحفظ کیلئےعملی اقدامات اُٹھائے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر یورپی ممالک ایرانی تیل کی برآمدات اور تجارتی لین دین کے عمل کے حوالے سے اپنے وعدوں پر عمل نہ کریں تو اسلامی جمہوریہ ایران بھی ان کے اس اقدام کے رد عمل میں جوہری معاہدے سے متعلق اپنے کیے گئے وعدوں کے نفاذ پر نظر ثانی کرے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button