ایران

امریکہ کی ظالمانہ پابندیاں انسانیت کے خلاف گھناؤنا جرم ہے۔ ایرانی صدر

شیعت نیوز: صدر مملکت اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ ایرانی عوام پر امریکہ کی ظالمانہ پابندیاں انسانیت کے خلاف گھناؤنا جرم ہے۔

ڈاکٹر حسن روحانی بدھ کے روز تہران میں کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ایران کے خلاف امریکی اقدامات پابندیوں سے ہٹ کر ہیں اور یہ پوری انسانیت کے خلاف گھناؤنا جرم  ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ صرف ہمارے اہم صنعتی و مراکز پر پابندیاں لگاتا تو ہم اسے مان لیتے مگر انہوں نے عام عوام کو نشانہ بنایا ہے اور ان تک خوراک اور ادویات کی رسائی کو بھی بند کردیا ہے جسے معاشی دہشتگردی اور انسانیت کے خلاف جرم کہا جاتا ہے۔

یہ خبر بھی لازمی پڑھیں :امریکی پابندیوں اور دباؤ نے اپنی حیثیت کھو دی ہے: صدر حسن روحانی

ایرانی صدر نے مزید کہا کہ امریکہ نے ایران جوہری معاہدے کی واضح خلاف ورزی کی، اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا اور دوسرے فریقین کی بھی خلاف ورزی کی وجہ بنا۔

انہوں نے بتایا کہ جوہری معاہدے کا مقصد ایران اور دنیا کے تجارتی تعلقات کی بحالی تھا جبکہ اس معاہدے پر عالمی جوہری ایجنسی نے پوری طرح نگرانی کی جبکہ امریکہ نے اس معاہدے کو شدید نقصان پہنچایا۔

ڈاکٹر روحانی نے گزشتہ دنوں خطے اور عالمی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں بشمول جاپانی وزیراعظم کے دورہ ایران اور دو اہم علاقائی نشستوں کا تذکرہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ جاپانی رہنما سے غیرمعمولی مذاکرات ہوئے، ہم نے شنگھائی اجلاس اور ایشیائی باہمی اعتماد تنظیم میں شرکت کی اور اسی دوران مختلف ممالک کی قیادت سے اہم ملاقاتیں بھی ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اب بھی ایران کو تنہا کرنے اور عالمی سطح پر ایران فوبیا کو فروغ دینے پر عمل پیرا ہے مگر اسے ان کاموں میں زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔

ایرانی صدر نے مزید کہا کہ دو یا تین چھوٹے ممالک کے سوا کوئی ایسا ملک یا غیرملکی رہنما نہیں جو ایران کی رواداری اور پرامن پالیسی کا اعتراف نہ کرتے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اکثر ممالک ایران کے صبر و تحمل و منطقی اقدامات کے معترف ہیں اور اس کے علاوہ ایران کی جانب سے جوہری معاہدے کے بعض نکات پر عمل درآمد کو روک دینا اس معاہدے کی شق نمبر 26 اور 36 کے عین مطابق ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button