مقبوضہ فلسطین

علمائے اسلام کو امریکہ، اسرائیل اور عرب حکمرانوں کی سازش اور صدی معاملے کے بارے میں ہوشیار اور بیدار رہنا چاہیے

مقبوضہ بیت المقدس (مانیٹرنگ ڈیسک)فلسطین تنظیم حماس کے تہران میں نمائندے نے عالمی یوم قدس کی آمد کے موقع پر اعلان کیا ہے کہ مسئلہ فلسطین کوئی صدقہ نہیں ہے علمائے اسلام کو امریکہ، اسرائیل اور ان کے پیروکار عرب حکمرانوں کی گہری سازش اور صدی معاملے کے بارے میں ہوشیار اور بیدار رہنا چاہیے۔

مہر نیوز ایجنسی کی نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں خالد قدومی نے رمضان المبارک کے بعد صدی معاملے اور عالمی یوم قدس کی اہمیت کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ صدی معاملے کا آغاز بحرین سے ہوگیا ہے ، امریکہ کے پیروکار اور اتحادی عرب ممالک نے ایک بار پھر فلسطینیوں کی پشت میں خنجر گھونپنے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ خلیج فارس کی عربوں ریاستوں کے حکمرانوں کے پاس کوئی اختیار نہیں ، وہ اپنے اقتدار کو بچانے کے لئےصرف امریکی اور اسرائیلی دستورات پر عمل کررہےہیں۔

خالد قدوی نے کہا کہ مسئلہ فلسطین تاریخ کے حساس مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔ امریکہ اور اس کے اتحادی مسئلہ فلسطین کو نابود کرنے کے لئے گہری سازش کا ارتکاب کررہے ہیں انھوں نے اس گہری سازش کو صدی معاملے سے موسوم کیا ہے۔ خالد قدومی نے کہا کہ حضرت امام خمینی (رہ) نے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کوعالمی یوم قدس کے نام سےموسوم کرکے فلسطین اور بیت المقدس کے بارے میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی تمام گذشتہ اور آئندہ سازشوں کو ناکام بنادیا ہے دنیا بھر کے تمام مسلمان عالمی یوم قدس کی عظیم ریلیوں میں بھر پور شرکت کرکے صدی معاملے کی گہری سازش کو بھی ناکام بنادیں گے۔

خالد قدومی نے کہا کہ امریکہ، اسرائيل اور ان کے پیروکار عرب حکمرانوں کی گہری اور گھناؤنی سازشوں کے بارے میں علمائے اسلام کو ہوشیار اور بیدار رہنا چاہیے اور علمائے اسلام کو صدی معاملے کو ناکام بنانے کے سلسلے میں اپنی دینی، اسلامی اور اخلاقی ذمہ داریوں پر عمل کرنا چاہیے خالد قدومی نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کوئی صدقہ نہیں بلکہ مسئلہ فلسطین فلسطینی مسلمانوں کا مسلّم حق ہے جس کے حصول تک جد و جہد جاری رہے گي ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button