پاکستان

عمران خان کی حرم امام رضا کی زیارت کا آنکھ دیکھا حال

عمران خان کے دورہ مشہد کے دوران ایرانی صحافی کا آنکھوں دیکھا حال اسی کے قلم سے

عمران خان کے مشہد کے دورے اور حرم امام رضا علیہ السلام   پر زیارت کا آنکھوں دیکھا حال ایک ایرانی صحافی کے الفاظ میں ” مشرق نیوز ایجنسی ” میں (فارسی زبان میں) 27 اپریل 2019 کو نشر ہوا۔ اس مضمون کی سائٹ اور اس کا ترجمہ پیش خدمت ہے۔فارسی سے اردو میں ترجمہ : سید احمد مصطفی زیدیحرم مطہر رضوی (ع) ، مشہد سے عمران خان کے مترجم کی ان کہی باتوں کی رپورٹمشرق نیوز ایجنسی کی رپورٹ :

پاکستان کے بارے میں ایک اجمالی رپورٹ جو پاکستانی وفد کے لئے ایرانی مترجم جناب کمیلی سے گفتگو کرتے ہوئے مرتب کی گئی ہے:پاکستان کے وزیر اعظم نے اپنے استری کئے ہوئے کپڑے لے کر پہنے اور ایسے موسم میں جب بے حد تیز بارش ابھی تھوڑی دیر کے لئے تھم گئی تھی اپنے ہمراہیوں، ایرانی حکام اور سیکوریٹی کے لوگوں کے حلقے میں حرم مطہر رضوی (ع) کی سمت روانہ ہوئے۔

حرم مطہر میں زائرین کا رش دیکھ کر عمران خان کی حیرانگی

حرم مطہرکے علاقے میں پہنچتے ہی آستان مقدس کے منتظمین بھی ہمارے ساتھ شامل ہوگئے۔ یہاں پر جس چیز نے میری توجہ اپنی جانب مبذول کی وہ وزیر اعظم کی تیز بین نگاہ تھی جو حرم کے ہر گوشے کو دیکھ دیکھ کر خیرہ ہورہی تھی۔ ان لمحات میں ميں نے سب کی خاموشی کا فائدہ اٹھایا اور وزیر اعظم کو کچھ تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا : آپ کی اطلاع کے لئے Image result for ‫عمران خان حرم امام رضا میں‬‎عرض ہے کہ اس وقت بچوں کے امتحانات کا زمانہ ہے، اسی لئے یہاں پر جن زائرین کو آپ دیکھ رہے ہیں ان کی تعداد بے حد کم ہے۔

میری طرف تعجب کی نگاہ ڈالتے ہوئے کہا: اتنے سارے زائرین یہاں پر موجود ہیں، یہ کیسے ممکن ہے، کیا اس سے بھی زیادہ لوگ زیارت کے لئے یہاں آتے ہیں؟ میں نے جواب دیا کہ دو مہینے کے بعد زائرین کا سیل خروشاں مشہد کا رخ کرے گا اور یہاں کے سارے صحن لوگوں کے ازدحام سے بھرے پڑے ہوں گے۔

عمران خان کے لبوں پر مسکراہٹ آئی اور انھوں نے پوچھا کہ واقعی کتنے برسوں کی زحمتوں اور کوششوں کے بعد اس بارگاہ امام رضا (ع) نے اس قدر وسعت اور عظمت حاصل کی ہوگی؟ ہم نے تیزی سے اپنے جوتے اتارے اور اس درمیان خادموں اور سیکوریٹی کے لوگوں نے پوری کوشش کرکے لوگوں کے درمیان سے گویا راستہ صاف کیا تاکہ سب لوگ ثامن الائمہ (ع) کی زیارت سے مشرف ہوسکیں۔ عمران خان بھی کچھ دیر تک ضریح سے لگ کر، امام عشق سے الگ تھلگ گفتگواور راز و نیاز کی باتیں کرتے رہے۔

دوستوں کے کہنے کے باوجود میں نے مناسب نہیں سمجھا کہ ان روحانی لمحات کے بارے میں وزیر اعظم کے تاثرات پوچھوں اور بار خاطر بنوں۔ ایک لمحے کے لئے عمران خان نے اپنا سر گھما کرہزاروں کے مجمعے کی جانب دیکھا جن کی نگاہیں مہر و محبت سے بھری ہوئی تھیں اور سب مسکراہٹوں کے ساتھ ان کا خیر مقدم کررہے تھے۔ یہ سب دیکھ کر وہ مبہوت سے رہ گئے تھے۔

عمران خان نے بھی مسکراہٹ کے ساتھ میری طرف دیکھا اور آنکھوں سے لوگوں کے انبوہ کی جانب اشارہ کیا ۔

حرم امام رضا میں جب ویلکم ٹو ایران کا نعرہ 

اتنے میں مجمع میں سے کسی نے سکوت کو توڑا اور "ویلکم ٹو ایران” کا نعرہ لگایا۔ وہ ایک لمحے کو رکے اور ایسا لگتا تھا کہ مجمعے کا اشتیاق ان کے لئے اور بھی جاذبیت کا باعث بن گیا ہے، انھوں نے مجھ سے پوچھا: لوگوں کے مجھ سے لگاؤ کی کیا وجہ ہے؟ وہ مجھے کتنا جانتے ہیں؟ میں نے کہا کہ کہ زیادہ تر لوگ آپ کو خوب جانتے اور پہچانتے ہیں اور آپ کی شخصیت کے گرویدہ ہیں۔

اس کی ایک وجہ آپ کی وہ کلپ بھی ہے جس میں آپ نے امام خمینی (رح) کی عظیم شخصیت کے بارے میں بات کی تھی اور اسی طرح آپ کے وہ خیالات ہیں جو آپ ڈاکٹر شریعتی کے بارے میں رکھتے ہیں۔ اس بار عمران خان نے اپنا ہاتھ میرے شانوں پر رکھا اور حیران کن لیکن ان متبسم نظروں سے جو میں بارہا دیکھ چکا تھا، اردو میں کہا : "اچھا” ؟ میں نے بھی مسکرا کر اثبات میں سر ہلایا۔

پاکستان کے وزیر اعظم ایک لمحے کے لئے سوچ میں ڈوب گئے اور یوں لگا کہ چونکہ امام خمینی کے بارے میں انھوں نے اپنی کئی تقریروں میں تذکرہ کیا تھا ، مجھ سے پوچھا: امام خمینی کے بارے میں میری کون سی تقریر یہاں کے لوگوں نے سنی ہے؟ میرے لئے یہ کوئی مشکل بات نہیں تھی کہ میں امام خمینی کے بارے میں عمران خان کی اس خوبصورت کلپ کو اپنے ذہن میں لے آؤں جس کا میں نے بارہا ترجمہ کیا تھا اور اسے مختلف اخبارات کے لئے بھیج چکا تھا۔

امام خمینی کا نام تاریخ میں زندہ و پائندہ رہ گیا ہے، عمران خان

مجھے وہ لمحہ یاد تھا جب وہ کنٹینر پر اپنے طرفداروں کے مجمعے سے کھڑے ہوکر خطاب کررہے تھے: ” لوگو ایران کی تاریخ پر نگاہ ڈالو ! شاہ اپنے تمام مظالم اور دولت کے بے تحاشا استعمال کے باوجود سرنگوں ہوگیا۔ کیا واقعی آپ کو پتہ ہےکہ کیوں امام خمینی کا نام تاریخ میں زندہ و پائندہ رہ گیا ہے؟ چونکہ وہ ایک سادہ زندگی گزارنے والے فرد تھے۔

Image result for ‫عمران خان حرم امام رضا میں‬‎انھوں نے دولتمندوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا اور شاہ کے زمانے کے محلوں کو میوزیم میں بدل ڈالا "۔ میں نے عمران خان کے یہ الفاظ خود انھیں کو سنا ڈالے۔

پاکستان کے وزیر اعظم نے میرے الفاظ کی اپنے سر کو ہلا کر تائید کی اور آہستگی سے کہا: سادہ زندگی اور دولت لوٹنے والوں سے جنگ ۔چونکہ مترجم کے طور پر میری ڈیوٹی صرف مشہد مقدس میں تھی اور عمران خان کی رہبر معظم سے ملاقات کے دوران مجھے وہاں نہیں رہنا تھا اس لئے میں نے اسی موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے سوچا کہ ان کو رہبر معظم کے بارے میں بھی کچھ بتا دوں، اس لئے میں نے کہا کہ آپ ہمارے رہبر سے بھی ملاقات کرنے جائیں گے، اس لئے کیا آپ یہ جاننا چاہیں گے کہ ان کے پاکستان کے بارے میں کیا خیالات ہیں؟ انھوں نے کہا یقینا” ، پاکستان کے بارے میں ان کے خیالات میں ضرور جاننا چاہوں گا۔میرے لئے یہ موقع غنیمت تھا۔

میں نے رہبر معظم کا وہ جملہ دہرایا جو انھوں نے پاکستان کے عوام کے پختہ ایمان کے بارے میں بیان کیا تھا۔ میں نے کہا: ایک موقع پر رہبر نے صراحت سے فرمایا تھا: ” جس پیمانے پر انگریزوں اور مغرب کے لوگوں نے پاکستان کے عوام کے ایمان کو اپنے نشانے پر لیا تھا، کوئی اور قوم ہوتی تو اب تک وہاں اسلام کا نام و نشان تک بھی مٹ چکا ہوتا ( 6 جنوری 1991 )” ۔

رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی ملاقات

وہ پاکستان کے عوام کو سرتا سر مہربانی اور گہری محبت کی نگاہوں سے دیکھتے ہیں۔ ان کی یہ مہرومحبت، حتی کہ کشمیر کے تناظر میں بھی ہے اور رہبر معظم نے کشمیر کے عوام کے قتل عام پر بھی اپنی گہری ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ اب ہم اس جگہ پہنچ گئے تھے جہاں ہمارے جدا ہونے کا لمحہ آگیا تھا۔ عمران خان آخری لمحات میں میری طرف مڑے اور مسکرا کر کہا: واقعی، میرے لئے یہ تمام باتیں بے حد دلچسپ تھیں۔

پھر وہ لفٹ کی طرف گئے اور میں تیزی سے سیڑھیوں کی جانب بڑھا تاکہ آستان قدس امام رضا (‏ع) کے متولی اورعمران خان کے جلسے میں بھی شریک ہوسکوں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button