پاکستان

جبری گمشدہ شیعہ جوانوں کی عدم بازیابی کی صورت میں مرکزی جلوس یوم علی ؑ میں دھرنا دیں گے، راشد رضوی

شیعیت نیوز:  شیعہ مسنگ پرسنز موومنٹ کے سربراہ راشد رضوی نے کراچی میں لاپتہ شیعہ افراد کے خانوادوں کے ہمراہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں حکومت کو الٹی میٹم دیتا ہوں کہ اگر 10 رمضان تک لاپتہ عزادار بازیاب نہ ہوئے تو 21 رمضان کا جلوس روک دیں گے، تفصیلات کے مطابق شیعہ جبری گمشدگیوں کی تازہ لہر کے خلاف کراچی پریس کلب پر (خانوادہ اسیران ملت جعفریہ) نے شیعہ مسنگ پرسنز موومنٹ کے روح رواں راشد رضوی کی زیر قیادت احتجاجی مظاہرہ کیا  جسمیں HRCP ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان، پاسبان عزا پاکستان، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی، تحفظ عزاداری کونسل اور سول سوسائٹی کے رہنماؤں نے شرکت کی اور خطابات کئے۔

راشد رضوی کی قیادت میں شیعہ جبری گمشدگیوں کا شکار فیملیز بغیر سرچ وارنٹ اور بغیر گرفتاری وارنٹ کے منہ پر نقاب لگائے سرکاری ریاستی ڈاکووں کی جانب سے رات کی تاریکی میں زبردستی گھر میں گھسنے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرنے کے خلاف سراپائے احتجاج تھی۔ انکا مطالبہ تھا کہ اگر کسی نے کوئ جرم کیا ہے تو آرٹیکل 10 کے مطابق عدالتوں میں پیش کرکے جرم ثابت کیا جائے۔ کیا یہ "ریاست غائبستان” ہے کہ جسکو جب چاہو ماورائے آئین و ماورائے عدالت اغوا کرکے کئ سالوں تک غائب کردو۔

راشد رضوی کا کہنا تھا کہ متاثرہ فیملیز نے بتایا کہ حالیہ تازہ شیعہ جبری گمشدگیوں اور شیعہ گرفتاریاں کرکے پاک کالونی اور رضویہ تھانے کے SHO نے شدید تشدد کرنے پر یاعلی مدد پکارنے پر مغلظات بکیں اور مزید مارا اور بولا کہ بلاو اپنے مولا علی کو مدد کیلئے ہم دیکھتے ہیں کہ وہ تمہیں کیسے بچاتے ہیں۔ لہٰذا ہم فوری طور پر پاک کالونی اور رضویہ تھانے کے SHO کو توہین اہلبیت کرنے اور شیعہ جوانوں پر جھوٹے مقدمات بنا کر رشوت لینے پر فوری معطلی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

وائس آف شیعہ مسنگ پرسنز راشد رضوی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے اہم اعلان کیا کہ بہت صبر کرلیا، بہت خیرسگالیاں دکھا دیں، لہٰذا ہم حکومت اور ریاستی اداروں کو ایکبار پھر ڈیڈ لائین دے رہے ہیں کہ اگر 10 رمضان تک شیعہ جبری گمشدگی کا شکار تمام عزادار رہا نہیں کئے گئے تو 21 رمضان یوم علی کے کراچی مرکزی جلوس میں خانوادہ اسیران ملت جعفریہ دھرنا دے کر جلوس روک دیں گے۔

شیعہ رہنما حسن رضا سہیل، آغا رحیم جعفری، خالد راو نے اپنے خطاب میں کہا کہ کوئٹہ میں رمضان مینگل جیسے دھشتگرد کو رہا کردیا جو کہ خود شیعہ مسلمانوں کی سینچری مارنے کا اقرار کرچکا ہے۔ نتیجہ سامنے آگیا۔ دھشتگرد رمضان مینگل گروپ نے کوئٹہ میں دھماکہ کرکے درجنوں شیعہ ہزارہ کو ایکبار پھر خون میں نہلا دیا ہے جبکہ رمضان مینگل جیسے دھشت گرد کو حکومت اور ریاستی اداروں کی مکمل سرپرستی حاصل ہے جسکی وجہ سے ہم یہ نتیجہ نکالنے میں حق بجانب ہیں کہ ملک میں جاری شیعہ نسل کشی اور شیعہ جبری گمشدگیوں کے پیچھے ریاست چلانے والے حکمرانوں کا مکمل ہاتھ ہے جوکہ سعودی حکمرانوں کے غلام بنے ہوئے ہیں اور سعودی خیرات کے عوض پاکستان کے شیعوں پر عرصہ حیات تنگ کر رے ہیں۔ ہم پاکستان کو دوسرا بحرین نہیں بننے دیں گے اور کسی بھی صورت ملت جعفریہ ظلم و ناانصافی برداشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جو مفادپرست بکاو درباری افراد، ظالم حکمرانوں کی گود میں بیٹھے ہیں وہ بھی برابر کے مجرم ہیں جنہیں قوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔

ابتک کراچی سے نئے کیسز 23 (جن میں سے 5 جھوٹے مقدمات بنا کر رہا کردیئے گئے) رپورٹ ہوئے جبکہ پرانے کیس 22 شیعہ جبری گمشدگی کے رپورٹ ہیں جنہیں 3 سال کا عرصہ ہوچکا ہے۔ کراچی/سندھ سے 40 شیعہ جبری گمشدگی کا شکار ہیں جبکہ پورے پاکستان سے 100 شیعہ جبری گمشدگیوں کا شکار ہیں۔ جبری گمشدگیوں کی کراچی کی تعداد مارچ 2019 میں رکنے اور کم ہوجانے کے بجائے ڈبل ہوگئ ہے جوکہ قومی المیہ ہے کہ ملک میں آئین قانون اور انسانی حقوق کی کھلے عام خلاف ورزی جاری ہے جس پر سندھ اور وفاقی حکومت و سیاستدان و انسانی حقوق ادارے اور اعلی عدلیہ مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button