پاکستان میں امریکا اور آل سعود نے شیعہ نسل کشی کرائی، مسنگ پرسنز کا مسئلہ حل نہ ہوا توبھوک ہڑتال پر بیٹھ سکتا ہوں، علامہ ناصر عباس جعفری

شیعیت نیوز: سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہپاکستان میں امریکا اور آل سعود نے شیعہ نسل کشی کرائی، مسنگ پرسنز کا مسئلہ حل نہ ہوا تودوبارہ بھوک ہڑتال پر بیٹھ سکتا ہوں۔
اسلام آباد میں مرکزی ’’جانثاران امام مہدی عج‘‘ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس نے کہا کہ دشمن چاہتا تھا کہ ملت جعفریہ کو سیاسی، مذہبی، سماجی اور معاشرتی لحاظ سے ختم کردیا جائے۔ پاکستان میں امریکا اور آل سعود نے شیعہ نسل کشی کرائی، کالعدم جماعتوں کو سپورٹ کیا گیا، بسوں سے شہریوں کو اتار کر شناختی کارڈ دیکھ کر قتل کیا گیا، بانیان پاکستان کی اولادوں کا قتل عام کیا گیا۔
ملک اور اسلام دشمن عناصر کا منصوبہ تھا کہ ملت جعفریہ کی سیاسی و مذہبی طاقت کو توڑ دیا جائے، اس مقصد کی خاطر ہمارے قائد علامہ عارف حسین الحسینی کو شہید کیا گیا، تکفیری گروہ بنائے گئے، تکفیری نعرے لگوائے گئے، عوامی سطح پر اہل تشیع کو منفور کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کیا گیا لیکن الحمد اللہ قوم نے اپنی ثابت قدمی سے دشمن کو اس کے ارادوں میں ناکام بنا دیا ہے۔ آج تکفیری خود تنہا ہیں۔اس سال پانچ اگست کو تاریخ کا عظیم اجتماع کریں گے جس میں اپنے قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کو خراج تحسین پیش کریں گے۔
علامہ ناصر عباس نے کہا کہ وطن و اہل وطن، دین و مذہب کے خلاف کسی سازش کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ ہم خون کے آخری قطرے تک ملک و اسلام کی حفاظت کرتے رہیں گے، ہم نے اس ملک میں بہت پرآشوب حالات دیکھے ہیں لیکن ہماری جماعت اور ہماری قوم نے ان حالات میں بڑی استقامت کا مظاہرہ کیا۔ سانحہ روالپنڈی کا فتنہ کھڑا کیا گیا تاکہ اس کا سارا ملبہ ملت تشیع پر گرایا جائے لیکن وقت نے ثابت کیا کہ اس سانحہ میں بھی وہی لوگ خود ملوث تھے اور ڈی جی آئی ایس پی آر نے اصل حقیقت آشکار کر دی۔ پاکستان اور اہلیان پاکستان کے خلاف کسی فتنے کا ساتھ نہیں دیں گے۔
انہوں نے حکومت کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر مسنگ پرسنز کا مسئلہ حل نہ کیا گیا تو وہ دوبارہ بھوک ہڑتال پر بیٹھ سکتے ہیں، دنیا بھر میں اپنے مظلوموں کی آواز کو پہنچائیں گے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ کلنگ جاری ہے مگر ایک چھوٹے سے شہر میں اس پر قابو نہیں پایا جا رہا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پر واضح کیا ہے کہ وہ اقدامات کریں، ہم حکمرانوں کو بار بار کہہ رہے ہیں کہ وہ اس مسئلے پر توجہ دیں۔ ہم گلگت و بلتستان کے حقوق کیلئے ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جی بی کے شہریوں کو ان کی آئینی شناخت ملنی چاہئے۔ ہم اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ پاکستان کے تمام مظلوموں کی آواز بنیں گے، ہم مسلک، مذہب، رنگ نسل سے بالاتر ہوکر سب کے لیے جدوجہد کا اعلان کرتے ہیں۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ تکفیریوں کو قومی دھارے میں لانے کی کوشش کی جارہی ہے جس پر ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ جب تک آئین پاکستان میں ترمیم کرکے تکفیر کو قابل تعزیر جرم قرار نہیں دیا جاتا، تکفیری عناصر ہزاروں مسلمانوں کے قتل پر لواحقین سے معافی نہیں مانگتے اس وقت ان قاتلوں کو معافی نہیں ملنی چاہیئے، کسی ملا اور حکمران کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ ان کو معاف کرے۔ وارثان شہدا کو خون کا حساب دیا جائے۔