پاکستان

کالعدم تکفیری جماعت سپاہ صحابہ کے پیروں تلےپیغام پاکستان بیانیہ کی ایک مرتبہ پھر پامالی

شیعیت نیوز: کالعدم تکفیری جماعت سپاہ صحابہ کے پیروں تلےپیغام پاکستان بیانیہ کی ایک مرتبہ پھر پامالی،کالعدم تکفیری جماعت سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی (اہل سنت والجماعت) کے کارندوں کے کراچی پریس کلب پردن دھاڑے کھلم کھلا کافر کافر شیعہ کافر ، قاتل قاتل شیعہ قاتل کے نعرے ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے خاموش تماشائی بننے رہے ، تفصیلات کے مطابق نامعلوم افراد کی فائرنگ سے قتل ہونے والے کالعدم تکفیری جماعت سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی (اہل سنت والجماعت) لیاقت آباد ٹائون کے صدرر ندیم قادری کی لاش کے ہمراہ کراچی پریس پر جاری احتجاجی دھرنے کے دوران کافر کافر شیعہ کافر ، قاتل قاتل شیعہ قاتل کے نعرے لگاکر کالعدم ملک دشمن جماعت سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی اور داعش کے کارندوں نےایک مرتبہ پھر پیغام پاکستان بیانیہ کی دھجیاں ہوامیں اڑادیں، سکیورٹی اداروں کی موجودگی میں شیعہ تکفیر کےنعرے دن رات ایک کرکے پیغام پاکستان بیانیہ تشکیل دینے والی مقتدر قوتوں کے منہ پر تماچے کے مترادف ہیں۔

احتاجی مظاہرے میں شریک کالعدم سپاہ صحابہ ، لشکر جھنگوی ،داعش کے کارندوں سے خطاب کرتے ہوئے سپاہ صحابہ کراچی کے سرغنہ تاج محمد حنفی، شکیل فاروقی ،امیر فضل خالق اور دیگر نے سر عام شیعہ کافر کے نعرے لگوائے اور ریاستی اداروں کو چیلنج بھی کیا، مقررین نے کہاکہ ہم نے اب تک صبر کا دامن تھاما ہواہے ، ہمارا صبر لبریز ہوا تو ہم علل اعلان شیعوں کوقتل کریں گے، ڈنکے کی چوٹ پر قتل کریں گے،انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور پیپلز پارٹی کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی اور انہیں کالعدم سپاہ صحابہ کے اراکین کے قتل میں ملوث قرار دیا۔

واضح رہے کہ پاکستان میں شیعوں کے خلاف کافر کافر کے نعرے کوئی نئی بات نہیں لیکن گذشتہ دنوں ریاست پاکستان کی جانب سے ایک متفقہ بیانیہ پیغام پاکستان کا اعلان کیاگیا جس میں ملک دشمن کالعدم تکفیری جماعت سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی کے سرغنوں کے بھی دستخط موجود ہیں ، جنہوں نے اس بیانیہ کی تشکیل کے وقت ریاستی اداروں کو اس بات کی یقین دہانی کروائی تھی کہ ہم پاکستان میں آئندہ تکفیر کو رواج نہیں دیں گے ، کسی دوسرے مسلمان کو کافر قرار نہیں دیںگے ، البتہ ان کے اس موقف کے باوجود پاکستان کےنامور صحافیوں ، سماجی شخصیات اور مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والوں نے خدشات کا اظہار کیا تھاکہ جن کے ہاتھ 80ہزاربے گناہ پاکستانیوں کے خون سے رنگین ہوں ان سے خیر کی توقع نہیں کی جانی چاہئے اور پھر پاکستانی قوم نے دیکھا کہ اسی کالعدم تکفیری جماعت کے شاتم امام مہدی رہنما ملعون اعظم طارق کی برسی کے موقع پر ہاکی گرائونڈ اسلام آباد میں منعقدہ کانفرنس اور کل کراچی پریس کلب پر فضاءایک مرتبہ پھر کافر کافر شیعہ کافر اور قاتل قاتل شیعہ قاتل کے فلک شکاف نعروں سے گونج اٹھی ۔

یہ نعرے شیعہ مکتب کے خلاف نہیں بلکہ ان ریاستی عناصرکے خلاف ہیں جو جانتے بوجھتے ان قاتلوں کے ساتھ نرمی برتنے اور 80ہزاربے گناہ شہدائے پاکستان کے خون ِ ناحق کو فراموش کرکے ان قاتلوں کی مین سٹریمنگ میں مصروف ہیں ،لہذٰا ابھی وقت ہے کہ ان سانپوں کو دودھ پلانے کے بجائے ان کے سر کچلے جائیں چونکہ جن کی فطرت میں ہو ڈسنا وہ ڈساکرتے ہیں ۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button