پاکستان

انسداددہشت گردی عدالت میں مذہبی منافرت پر مبنی شرانگیز تقریرپر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مفتی کفایت اللہ پر فردجرم عائد

شیعیت نیوز: انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جمعیت علمائے اسلام(ف) کے مرکزی رہنمااورسابق رکن خیبر پختونخوااسمبلی مفتی کفایت اللہ کے خلاف مذہبی منافرت کیس میں فرد جرم عائد کردی ہے،تفصیلات کے مطابق جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ کے خلاف مذہبی منافرت کیس کی سماعت کےدوران 3گواہان کے بیانات قلمبند کرکے ان پر فردجرم عائد کردی گئی جبکہ سماعت 30جنوری تک لیئےملتوی کردی گئی،ان کے خلاف حضرواٹک پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔

واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما اور سابق رکن خیبر پختونخوا اسمبلی کو شرانگیز تقریر کرنے کے جرم میں سب سے پہلے 11ستمبر 2015کو قانون نافذکرنے والے اداروں نے حراست میں لیا تھا ، کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع کے مطابق مفتی کفایت اللہ نے چنیوٹ میں ایک مذہبی پروگرام میں شرکت کے دوران شرانگیز تقریر کی اور فرقہ وارانہ منافرت پر مبنی گفتگو کی جس کی بنا پر انہیں حراست میں لیا گیاتھا، بعد ازاں ان کی ضمانت پر رہائی عمل میںآئی تھی۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اور سابق ایم پی اے مفتی کفایت اللہ ضلع اٹک کی تحصیل حضرو میں وفاق المدارس العربیہ کی دعوت پر منعقدہ’’تحفظ مدارس دینیہ کانفرنس‘‘ میں شرکت کے لئے آئےتھے تاہم مقامی پولیس اور سی ٹی ڈی کی بھاری نفری نے تقریب میں خطاب کے فوری بعد انہیں گرفتار کر کے پولیس سٹیشن حضرو میں منتقل کر دیا تھا،،بعد ازاں پولیس نے انہیں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا تھاجہاں عدالت نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر اٹک جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا تھا،مفتی کفایت اللہ پر دو سال قبل مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں مقدمہ درج تھا تاہم ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے ان کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کا ایک نیا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے جس پر انہیںآخری بار 13دسمبر 2018کوگرفتار کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق ان کے خلاف انسداد ہشت گردی ایکٹ الیون ای کے تحت کے مقدمہ درج کیا گیا ہے۔مفتی کفایت اللہ صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ سے تعلق رکھتے ہیں اورجے یو آئی ف کی جانب سے کے پی کے اسمبلی کے رکن رہ چکے ہیں جہاں وہ قائد حزب اختلاف کے فرائض بھی سرانجام دے چکے ہیں۔

کالعدم تحریک طالبان نے حکومت سے مزاکرات کے لئے اپنی جانب سے مفتی کفایت اللہ کو نامزد کیا تھا تاہم مولانا فضل الرحمان کی جانب سے اجازت نہ ملنے کی وجہ سے مفتی کفایت اللہ نے طالبان کی پیشکش مسترد کردی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button