پاکستان

یہ وقت مظلوم کشمیریوں کیساتھ کھڑے ہونے کا ہے، مرکزی صدر آئی ایس اوپاکستان قاسم شمسی

شیعیت نیوز: مرکزی صدر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان قاسم شمسی اور ڈویژنل صدر رضی عباس شمسی نے مظفرآباد آزاد کشمیر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج کشمیر، فلسطین، افغانستان، شام، یمن، بحرین، عراق سمیت کئی ممالک میں ہزاروں مسلمانوں کو قتل کرایا جا رہا ہے، دنیا میں جتنی بھی آزادی کی تحریکیں ہیں، ان کیخلاف عالمی استعمار متحد ہو چکا ہے، امریکہ اور اس کے حواریوں کو امت مسلمہ کی سیاسی بیداری پسند نہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں گورنر راج کے بعد صدارتی نظام نافذ کرنا بھارتی بوکھلاہٹ کی دلیل ہے۔ نہتے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو ظلم و دہشتگردی کے ذریعہ دبانا ممکن نہیں۔ بھارتی فوج نے کشمیریوں کیخلاف کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال میں شدت پیدا کر دی۔ ایک ہفتہ میں 30 سے زائد کشمیری شہید کئے گئے، دنیا خاموش تماشائی نہ بنے۔ یہ وقت مظلوم کشمیریوں کیساتھ کھڑے ہونے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج نے کشمیر میں آپریشن آل آؤٹ کے نام پر بدترین ظلم و دہشتگردی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ کشمیر کی آزادی سے پورے خطہ کے حالات تبدیل ہوں گے۔ شہداء کی قربانیوں کے نتیجہ میں تحریک آزادی عروج پر پہنچ چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ایک بار پھر ظلم کی قیامت ڈھائی جا رہی ہے بھارت زیادہ دیر تک اپنا غاصبانہ قبضہ برقرار رکھنے میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔ بھارت کشمیریوں پر بدترین مظالم ڈھا رہا ہے لیکن بین الاقوامی دنیا اندھی ہو چکی ہے۔ اب تو کشمیر میں جنازوں پر فائرنگ ہو رہی ہے۔ پیلٹ گن اور کیمیائی ہتھیار استعمال کئے جا رہے ہیں۔ اس کے باوجود کشمیری نظریہ پاکستان سے پیچھے ہٹنے کیلئے تیار نہیں، عالم اسلام کو اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیر، یمن اور فلسطین جیسے بڑے ہدف کیلئے اپنے اختلافات کو بھلانا ہوگا تاکہ عالم اسلام کے حقیقی مسائل کو حل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلہ کو جان بوجھ کر فراموش کیا گیا تاکہ سامراجی قوتیں اس سے فائدہ حاصل کر سکیں۔ اسلامی ممالک میں صرف آیت اللہ خامنہ ای کی پالیسی واضح اور اصولی ہے، کشمیر ہر مظلوم مسلمان کی آواز ہے، ہر ایک کو کشمیر کے مسئلہ کیلئے بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے۔

قاسم شمسی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین مسلم امہ کے دو ایسے مسائل ہیں، جو عالمی برادری کے جانبدارانہ رویئے کے باعث دن بہ دن گھمبیر ہوتے چلے جا رہے ہیں، صرف فلسطین و کشمیر ہی نہیں بلکہ شام، افغانستان، یمن، پاکستان، جہاں بھی سامراجی طاقتوں یا ان کے ایجنٹوں کا موقع ملتا ہے، مسلم آبادیوں میں سامراجی اور غاصب طاقتوں کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں، کشمیریوں کی ایک پوری نسل، آزادی کی جدوجہد پہ قربان ہو چکی ہے، جدید دنیا کو جن مسائل کا سامنا ہے، مسئلہ کشمیر و فلسطین بھی ان میں سے ایک ہے اب وقت ہے کہ پوری اُمت مسلمہ یکجان ہو کر یمن، فلسطین و کشمیر کے مظلومین کے حق میں آواز بلند کرے اور عالمی برادری کو کشمیریوں کے حق میں بات کرنے پر مجبور کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت امیگریشن قوائد کی آڑ میں اسرائیلی شہریوں کی اجازت پر وضاحت پیش کرے اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے اور اسرائیل سے خفیہ یا اعلانیہ تعلقات کی بھرپور نفی کرتے ہوئے رسمی طور پر بیانیہ بھی جاری کرے، گزشتہ دو ماہ سے اسرائیل نوازی کی جا رہی ہے جس کو بعد میں غلطی قرار دیا جاتا ہے، حکومت وقت یہ جان لے کہ ہم اسرائیل کو کسی بھی صورت قبول نہیں کریں گے، اسرائیلی طیارے کی آمد ِپارلیمنٹ میں اسرائیل کے حق میں تقریر ِمیڈیا پر اسرائیل کے حق میں ٹاک شو اور اب امیگریشن قوائد کی آڑ میں اسرائیلوں کی آمد کی اجازت دینا غلطی نہیں بلکہ ایک منظم سازش کے تحت اسرائیل کو مظور کرنے کی ناکام کوشش کی جاری ہے جس کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایسی گھناونی حرکتیں قائداعظم اور علامہ اقبال کے نظریات و افکار کو نابود اور فلسطین کاز کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہیں، آئی ایس او پاکستان کے کارکنان القدس کو ہرگز فراموش نہیں ہونے دیں گے۔ فلسطین کا مسئلہ آج بھی عالم اسلام کا اہم ترین مسئلہ ہے۔ مسئلہ فلسطین صرف عرب دنیا کا ہی نہیں بلکہ پوری مسلم امہ اور انسانیت کا اولین مسئلہ ہے اور اس کے منصفانہ حل کے بغیر خطے سمیت عالمی امن قائم نہیں ہو سکتا ہے، فلسطین صرف فلسطینیوں کا وطن ہے، یہودیوں کا اس میں کوئی حق نہیں۔ ہم ہرگز کسی بھی صورت اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے۔ وقت کے حکمران ایسے مکروہ فیصلوں سے باز رہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ قصہ پارینہ قرار دی گئی دہشتگردی واپس پلٹ رہی ہے اور ایک ہفتے میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ ہفتے کے دوران مختلف واقعات میں محب وطن پاکستانیوں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پیش آئے گزشتہ 3 دہائیوں سے ہم نہ صرف دہشتگردی کا شکار ہیں بلکہ ریاستی ادارے بھی ہمارے لوگوں کو غائب کرنے میں مصروف ہیں۔ دہشتگردی کا ناسور ایک بار پھر سر اٹھا رہا ہے، دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات انتہا پسندوں اور سہولت کاروں کیخلاف بھرپور آپریشن کا تقاضا کرتے ہیں۔

قاسم شمسی کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کیخلاف جاری جنگ کے موثر نتائج اس وقت تک حاصل نہیں ہو سکتے جب تک نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا ہزاروں پاکستانیوں کے قاتل اور کالعدم مذہبی جماعتوں سے دوستانہ تعلقات کو بڑھاوا دیا جا رہا ہے، کالعدم تنظیموں سے وابستہ عناصر کو ملک دشمن قرار دے کر ان کیخلاف بھرپور کارروائی کی جائے یہ کیسی مثالی حکومت ہے جس میں ایک ہی مکتب و فکر کے افراد کو ہی بار بار نشانہ بنایا جا رہا ہے ہم ان واقعات کے ذمہ داروں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button