مقبوضہ فلسطین

ایندھن کی قلت، غزہ کا سب سے بڑا اسپتال بند ہونے کا خدشہ

مقبوضہ بیت المقدس (مانیٹرنگ ڈیسک)فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں ایک بڑے اسپتال ’الشفاء میڈیکل کپملیکس‘ نے ایندھن کی عدم دستیابی اور ادویات کی قلت کے باعث طبی خدمات بند کرنے کا انتباہ کیا ہے۔ غزہ کی پٹی میں وسیع پیمانے پر طبی خدمات فراہم کرنے والے اسپتال کی انتظامیہ کی طرف سے خبردار کیا گیا ہے کہ بجلی اور ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث اسپتال کی طبی سروس بند ہونےکا خدشہ ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اسپتال کو چوبیس میں سے صرف چار گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے جب کہ 20 گھنٹے بجلی غائب رہتی ہے۔الشفاء کمپلیکس کے ڈائریکٹر مدحت عباس نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ امدادی اداروں اور ڈونرز کی جانب سے اسپتال کو درکار امداد فراہم نہیں کی جا رہی ہے جس کے نتیجے میں ملازمین کی تنخواہوں کی ادائی میں بھی مشکلات درپیش ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسپتال یومیہ کی بنیاد پر ڈائلائسز اور گردوں کے 400 مریضوں کی دیکھ بحال کرتا ہے۔ اس کے علاوہ سرجری سمیت 8 ہزار سے زاید مریضوں کی دیکھ بحال اور ان کا علاج کیا جاتا ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ بجلی کی مسلسل بندش کے باعث ’سی ٹی‘ میگنیٹک اسکین‘ مشینیں بند پڑی ہیں اور مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔مدحت عباس کا کہنا تھا کہ اسپتال کو یومیہ 1000 گیلن سے زاید پانی درکار ہوتا ہے جب کہ اسپتال کو صرف 500 گیلن دستیاب ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button