ایران

امریکا سے مذاکرات بےمعنی ہیں، آیت اللہ جنتی

مجلس خبرگان رہبری کے سربراہ آیت اللہ جنتی نے کہا ہے کہ ایٹمی مذاکرات کے تجربے سے عبرت حاصل کئے جانے کی ضرورت ہے۔

رہبر کا انتخاب کرنے والی جید علما کی کونسل یا مجلس خبرگان رہبری کے سربراہ آیت اللہ احمد جنتی نے ایٹمی معاہدے پر ایران کی جانب سے مکمل عملدر آمد کئے جانے کے باوجود امریکی وعدہ خلافیوں اور معاہدے سے واشنگٹن کے نکل جانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ساری چیزیں اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات کے تجربے سے عبرت پکڑے جانے کی ضرورت ہے-

انہوں نے منگل کو مجلس خبرکان گے اجلاس میں خطاب میں کرتے ہوئے کہا کہ کسی ایسے شخص سے جو اپنے ہی وعدے کی پاسداری نہیں کرتا، مذاکرات کرنا بے معنی ہے اور یورپی ملکوں نے بھی ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کے لئے کوئی قابل ذکر ضمانت فراہم نہیں کی ہے-

آیت اللہ احمد جنتی نے اقتصادی میدان میں بدعنوانیوں کے خلاف مہم کو تیز کئے جانے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ اس مرحلے میں عدلیہ کو جس نکتے پر سب سے زیادہ توجہ رکھنی چاہئے وہ یہ ہے کہ اقتصادی بدعنوانی کے اصل ذمہ داروں کو پکڑے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی صورت میں اقتصادی بدعنوانی کے خلاف مہم اپنا اثر دکھا سکے گی- آیت اللہ جنتی نے کہا کہ سعودی عرب، امریکا اور اسرائیل کے منحوس تکون نے اسلامی جمہوریہ ایران کو نشانہ بنا رکھا ہے اور اس خطرے کا مقابلہ اپنی داخلی توانائیوں کو بروئے کار لاکر اور قومی پیداوار کی حمایت کر کے ہی کیا جا سکتا ہے-

قابل ذکر ہے کہ پانچویں دور کی مجلس خبرگان کا پانچواں اجلاس منگل کو تہران میں شروع ہوا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button