ایران

جوہری معاہدے سے امریکی انخلا سے عالمی قوانین کو دھچکا لگا

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاریجانی نے کل قم میں کہا کہ امریکہ کی جانب سے جوہری معاہدے سے نکلنے کے بعد یورپی ممالک نے کہا کہ اگر ایران جوہری معاہدے پر قائم رہتا ہے تو یورپ ایران کے ساتھ اپنے اقتصادی تعلقات کو جاری رکھے گا اس لئے ایران نے یورپ کی طاقت و توانائی پر تحفظات کے ساتھ یورپ کی تجویز کو مسترد نہیں کیا۔

ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ یورپی ممالک کے ساتھ باہمی تعاون صرف اور صرف اقتصادی دائرے میں داخلی پیداوار اور تجارتی لین دین کے تناظر میں کیا جا رہا ہے۔

امریکہ 8 مئی کو جوہری معاہدے سے علیحدہ ہوا اور اعلان کیا کہ 4 نومبر 2018 تک ایران کےتیل کی سپلائی،گیس اور پیٹروکیمیکل اشیاء کی برآمدات کو زیرو تک پہنچ دے گا۔ امریکہ کی جانب سے ایران پر لگائی گئی پابندیوں کی دنیا کے اکثر ممالک من جملہ چین، روس اور ترکی نے مخالفت کی کا اعلان کیا۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button