پاکستان

ڈی آئی خان فرقہ واریت،کے پی حکومت کوموثراقدامات کی ہدایت، رپورٹ طلب

شیعیت نیوز: عدالت عظمیٰ نے ڈیرہ اسماعیل خان میں فرقہ واریت کی بنیاد پر ہونے والی قتل و غارت سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دورا ن خیبر پختونخواہ کی حکومت کو اس حوالے سے موثر اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ایک ہفتہ کے اندر پیشرفت رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ فاضل چیف جسٹس نے ریما رکس دیئے ہیںکہ ڈیرہ اسماعیل خان میں فرقہ وارانہ تشدد انتہا پرہے،مسئلہ کیسے حل ہوگا، ،اس حوالے سے اس علاقے سے تعلق رکھنے والے سپریم کورٹ کے ایک جج کے نوٹ پر ازخود نوٹس لیا ہے،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل دو رکنی بینچ نے جمعہ کے روز ڈیرہ اسماعیل خان میں فرقہ وارانہ تشدد اور بے گناہ افراد کیے قتل سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کی تو ڈی پی او ڈی آئی خان حاضر ہوئے اور رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع ڈی آئی خان میں فرقہ وارانہ تشدد اور ہلاکتوں کو روکنےکیلئے کثیر الجہتی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، حکومت کو 1985 سے ڈی آئی خان میں ایسے حالات کا سامنا ہے،انھوں نے تسلیم کیا کہ 60 فیصد پولیس اہلکار بھی ایک مخصوص سوچ یا نظریہ کے حامل ہیں، جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پھر یہ مسئلہ حل کیسے ہوگا؟ تو ڈی پی او نے بتایا کہ اس حوالے سے پولیس اہلکاروں کے تبادلے کیے جارہے ہیں جبکہ کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کو بھی مضبوط کر رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہماری بہتر حکمت عملی کے نتیجے میں گزشتہ سال کی نسبت رواں سال دہشتگردی کے واقعات کم ہوئے ہیں،دوران سماعت ایک وکیل نے روسٹرم پر آکر عدالت کو بتایا کہ کے پی کے ، پولیس فرقہ وارانہ تشدد روکنے میں مکمل طور پر بے بس ہوچکی ہے، گزشتہ 5 سال کے دوران فرقہ واریت کے نتیجے میں 400 افراد مارے گئے ہیں لیکن ان کے قاتلوں کا آج تک کچھ اتہ پتہ نہیں چلا، بعد ازاںفاضل عدالت نے نگران حکومت سے ایک ہفتہ کے اندر پیشرفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button