ایجنسیاں لاپتہ افراد کی بازیابی کی اہلیت رکھتی ہیں یا نہیں ؟اسلام آباد ہائیکورٹ
شیعیت نیوز: وزارت دفاع نے اسلام آباد سے لاپتہ ہونیوالے نیشنل ڈویلپمنٹ کمپلیکس کے ملازم نوزیر حسن اور ان کی اہلیہ عمیمہ حسن کے حوالے سے رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش کر دی،جس میں کہا گیا ہے کہ لاپتہ جوڑے کی گمشدگی کے حوالے سے خصوصی تحقیقات کی جا رہی ہیں تاہم بازیابی کے لئے وقت درکار ہے،عدالت مہلت دے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے چیف کمشنر ، ڈپٹی کمشنراور آئی جی اسلام آباد سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ لوگوں کا رویہ ٹھیک نہ ہوا تو آئندہ سماعت پر اداروں کے افسران کو طلب کرینگے۔ جمعرات کو فاضل جسٹس نے خبیب حسن احتشام کی درخواست کی سماعت کی تو ڈی آئی جی آپریشنز وقار چوہان عدالت میں پیش ہوئے۔ درخواست گزار کے وکیل کرنل (ر) انعام الرحیم نے کہا کہ نوزیر حسن اور ان کی اہلیہ چھ ماہ سے لاپتہ ہیں اور فریقین کی جانب سے ابھی تک کوئی پیشرفت نہیں کی گئی، اس سال کا لاپتہ ہونیوالے افراد کا 90 واں کیس ہے۔ پولیس اس حوالے سے کچھ نہیں کر رہی، ڈی آئی جی آپریشنز نے فاضل جسٹس کے استفسار پر بتایا کہ ہم ہنگامی طور پر اس کیس کو دیکھ رہے ہیں ، جلد دونوں کو بازیاب کرا لیا جائے گا عدالت ہمیں تھوڑا وقت دے ۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ 6 ماہ گزر گئے عدالتی وقت ضائع نہ کیا جائے۔ فاضل جسٹس نے ڈی آئی جی سے استفسار کیا کہ آپ نے پولیس رولز پڑھے ہیں ؟ جس پر ڈی آئی جی آپریشنز خاموش رہے۔ فاضل جسٹس نے کہا کہ اگر آپ لوگوں کا رویہ ٹھیک نہ ہوا تو اگلی سماعت پر اداروں کے افسران کو طلب کریں گے۔
واضح رہے کہ ملک بھر سے 100 سے زائد شیعہ رہنماء، نوجوان و عزادار لاپتہ ہیں جنکے حوالے سے کوئی ابھی تک کسی ادارے کی اہل خانہ کے ساتھ کوئی تعاون نہیں کیا، جبکہ ملت جعفریہ ہر موقع پر لاپتہ عزاداروں کے حوالے سے سراپائے احتجاج رہی ہے لیکن انکی شنوائی نہیں ہوئی۔