پاکستان

عدالت کی جانب داری، دہشتگرد فاروقی کے خلاف اپیل مسترد کردی گئ

شیعیت نیوز: الیکشن کمیشن کی اپیل کورٹ کے جج نے جانب داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ثبوت دیکھے بغیر سول سوسائٹی کی جانب سے دہشتگرد اورنگزیب فاروقی کے خلاف دائر درخواست کو مسترد کردیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق الیکشن 2018 میں قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر دہشتگرد جماعت کا نامزد امیدوار اورنگزیب فاروقی کےخلاف سول سوسائٹی نے پٹیشن لگائی تھی جسکی آج الیکشن ٹریبیونل میں جسٹس محمد کریم آغا خان  کی سربرائی میںسنوائی ہوئی، لیکن اپیل کورٹ کے معزز جج  نے پانچ منٹ میں بغیر ثبوت دیکھے دہشتگرد کے خلاف اپیل کردہ درخواست کو مسترد کردیا ہے۔

عدالت کے اس فیصلے پر سوشل میڈیا پر شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے، سوال سوسائٹی کے وکیل جبران ناصر  نے کہا کہ اورنگزیب فاروقی اُسی طرح صادق و امین نہیں جس طرح نواز شریف اور جہانگیر ترین صادق و امین نہیں ۔انہوں  نے کہا کہ 6 جو ن کو سپریم کورٹ نے الیکشن حلف نامہ کے متعلق اپنے فیصلہ میں کہا تھا کہ حلف نامہ غلط بھرنا یا اس میں موجود سوالات کے جوابات نہ دینا بالکل ویسے ہی ہے کہ جیسے عدالت کے روبرو جھوٹی گواہی دینا۔ جبران ناصر نے کہا کہ اورنگزیب فاروقی نے حلف نامہ میں اپنے اوپر چلنے والے مقدمات کو چھپایا ہے جبکہ بیرون ملک سفر سے متعلق معلومات کوبھی ظاہر نہیں کیا جو کہ عدالتی فیصلے کی توہین ہے لیکن الیکشن اپیلیٹ ٹریبیونل نے ہمارے موقف کو سننے بغیر اورنگزیب فاروقی کیخلاف درخواست مسترد کر دی ۔ واضح رہے کہ ملک بھر سے تکفیری دہشت گردوں کے الیکشن لڑنے کے خلاف دختر ملت جعفریہ سید ہ گلِ زہرا رضوی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کے خلاف درخواست دائر کی ہوئی ہے جسے سماعت کے لئے منظور کر لیا گیا اور الیکشن کمیشن کو جواب دینے کا نوٹس جاری کردیا گیا

دوسری جانب اس موقع پر شہید خرم ذکی کے رفقاء نے کہا کہ جج نے شہید خرم ذکی کی ایف آر تک کو چھپایا ہے، جبکہ اورنگزیب فاروقی شہید خرم ذکی کے قتل میں نامزد ہے، اسکے علاوہ دہشتگرد فاروقی کئی اور فورتھ شیڈول اور قتل کی ایف آر سمیت کیسز میں نامزد ہے، یہ تمام ثبوت سول سوسائٹی کے وکیل جبران ناصر عدالت لے کرپہنچے تھے لیکن جج نے انہیں دیکھے بغیر اپیل کو مسترد کردیا۔

واضح رہے کہ دہشتگردوں کو قومی دھارے میں لانے کی پالیسی پر بھرپور انداز میں عمل کیا جارہا ہے،لیکن ماضی کی بہت سی پالیسیوںکی طرح یہ پالیسی بھی پاکستان کے امن کے لئے ناکام ثابت ہوگی کیونکہ یہ دہشتگرد جنکے منہ کو خون لگ گیا ہے انہیں ٹھنڈا شربت راس نہیں لہذا یہ الیکشن کے ذریعہ اسمبلیوں میں پہنچ کر دہشتگردی کے نیٹ ورکس اور تنظیموں کو سرکاری پروٹول میں پروان چڑھائیں گے، اور قومی دھارے کی پالیسی کا خمیازہ ایک بار پھر عوام کو بھگتانا ہوگا، جیسا کہ طالبان کو پرورش کرنے کا ہم ابھی تک عذاب سہہ رہےہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button