پاکستان

جی بی آرڈر کیخلاف بلتستان بھر میں مکمل پہیہ جام اور شٹرڈاون ہڑتال، یادگار چوک پر احتجاجی دھرنا

شیعیت نیوز: وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کی گلگت آمد کے موقع پر گلگت کی طرح بلتستان بھر کے عوام نے بھی آج کے دن کو یوم سیاہ کے طور پر منایا۔ وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کے دورہ گلگت بلتستان کے موقع پر عوامی ایکشن کمیٹی، متحدہ اپوزیشن اور انجمن تاجران کی کال پر مکمل شٹرڈاون اور پہیہ جام ہڑتال کی گئی۔ بلتستان میں یادگار شہداء اسکردو پر عوام کا احتجاجی دھرنا ہوا، جس میں ہزاروں افراد شریک تھے۔ احتجاجی دھرنے سے عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان و ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے سربراہ آغا علی رضوی، پاکستان پیپلز پارٹی کے غلام شہزاد آغا، ایم ڈبلیو ایم کے شیخ ذیشان، آل پاکستان مسلم لیگ کے حاجی منظور یولتر، پاکستان تحریک انصاف کے خواجہ مدثر، انجمن تاجران کے غلام حسین اطہر، اسلامی تحریک کے شیخ شبیر صالحی، قوم پرست رہنما شبیر مایار، سول سوسائٹی کے نجف علی، آصف ناجی، سید بشارت حسین، بشارت ایڈووکیٹ اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔

مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کے دن کو گلگت بلتستان کے عوام ہمیشہ کے لیے یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے اور اب یہاں کے عوام فیصلہ کن تحریک کی طرف بڑھیں گے۔ مقررین نے کہا کہ جی بی آرڈر 2018ء کالا قانون ہے، جسے یکسر مسترد کرتے ہیں۔ اس آرڈر کے تحت وزیراعظم پاکستان کو جی بی کے سفید و سیاہ کا مالک بنانے اور خطے کو جنگ آزادی سے قبل کے دور میں دھکیلنے کی کوشش ہے۔ یہاں کے عوام نے ڈوگرا راج کو بھگایا تھا تاکہ پاکستان کا آئینی شہری بنے لیکن آرڈر پہ آرڈر کے ذریعے دھوکہ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آرڈر 2018ء کی منظوری گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ مسلم لیگ نون کی سنگین خیانت ہے، جسے کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔ یہ آرڈر حفیظ الرحمان کی حکومت کے تابوت پر آخری کیل ثابت ہوگا۔ عوام نے مسلم لیگ نون کو عوامی حقوق کے دفاع کے لیے مینڈیٹ دیا تھا لیکن انہوں نے جی بی آرڈر کے نام پر عوام کی گردن پر طوق پہنا دی ہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی اور انجمن تاجران نے اعلان کیا کہ بہت جلد اگلے اور سخت مرحلے کا اعلان کیا جائے گا۔

مقررین نے حکومت کو تین دن کی مہلت دیتے ہوئے واضح کیا کہ تین روز کے بعد اگر اس آرڈر کو واپس نہیں لیا گیا تو اگلے مرحلے کا اعلان ہوگا۔ مقررین نے کہا کہ مسلم لیگ نون نے عوام کو پاک فوج سے لڑانے کی کوشش کی ہے۔ حکومت کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ جی بی آرڈر 2018ء پاک فوج کی طرف سے لاگو کیا جارہا ہے جو کہ افسوسناک اور خطے میں نیا بنگلہ دیش بنانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے پاک آرمی سے مطالبہ کیا کہ اس آرڈر کے حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرے اور عوام کو محرومیوں سے نکالنے میں کردار ادا کرے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button