سعودی عرب

کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے ۔۔

سعودی ولی وعہد شہزادہ بن سلمان کے بارے میں افواووں کابازار مزید گرم ہوتا جارہا ہے
کہا جاتا ہے کہ وہ 21اپریل کو سعودی شاہی محل میں ہونے والی فائرنگ میں یا تو بری طرح زخمی ہوچکا ہے یا پھر شائد وہ مرچکا ہے ۔
انہی گرم ہوتی افواہ کو ختم کرنے کے لئے بن سلمان کے مشاور نے اپنے ٹیوٹر ہینڈل پر ایک ایسی تصویر نشر کی جس سے یوں لگ رہا ہے کہ وہ مصر میں مصری صدر سیسی ،بحرین بادشاہ اور اپنے درینہ دوست بن زائد کے ساتھ ایک بے تکلفانہ انداز میں بیٹھے ہیں ۔
لیکن تجزیہ کار کہتے ہیں کہ
الف:اس قسم کی کسی ملاقات کے بارے میں کسی ایک بھی ملک نے ایسی کوئی خبر نشر نہیں کی ۔
ب:کسی ایک بھی ملک کی جانب سے کوئی ایسی بات نہیں آئی کہ یہ چاروں اہم شخصیات مصر میں گذشہ 21اپریل کے بعد اکھٹی ہوئی ہوں ۔
ج:بن سلمان کو چھوڑ کر باقی تین شخصیات کی گذشتہ کی مصروفیات کو چیک کیا جائے تو اس بات کا امکان کم ہی دیکھائی دیتا ہے کہ یہ تین شخصیات میں سے کسی نے مصر کا دورہ کیا ہو ۔
اس ٹیوئٹ کے بعد ایک بار پھر افواہ کے بازار مزید گرم ہوچلاہے کیونکہ کہا جارہا ہے کہ یہ ٹیوئٹ پرانی ہوسکتی ہے اور اسکے زیادہ امکانات موجود ہیں ۔
یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ شاہی محل میں ہونے والی فائرنگ ایک زبردست فائرنگ تھی اور اس کا ڈرون کیمرے سے کوئی تعلق نہیں تھا بلکہ ڈرون کیمرہ حملہ آوروں کی جانب سے ہی اڑیا جارہا تھا ۔
اصل کہانی کچھ بھی ہو لیکن موجودہ صورتحال میں اس ٹیویٹ نے یہ بات واضح کردیا ہے کہ کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button