دنیا

اسرائیل لبنان پر دوبارہ حملے کی ہمت نہیں کرسکتا:امریکی ماہر امور

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) بین الاقوامی امورکے ایک امریکی ماہر نےتل ابیب اوربیروت کے درمیان سمندری سرحدکے مسئلے پر بڑھتی کشیدگی اور اس میں امریکہ کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک مقاومت حزب اللہ کے خوف سے غاصب اسرائیل لبنان پر دوبارہ حملے کی جراءت نہیں کرسکتا ۔

’’حاشم زبیر‘‘نے تل ابیب اوربیروت کے درمیان سمندری سرحد کے مسئلے پر بڑھتی کشیدگی اور اس میں امریکہ کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک مقاومت حزب اللہ کے خوف سے غاصب اسرائیل لبنان پر دوبارہ حملے کی جراءت نہیں کرسکتا ۔

انہوں نے کہاکہ لبنان کے تمام سیاسی دھڑوں کے اٹل موقف اور مقاومتی تحریک حزب اللہ کے خوف نے غاصب اسرائیل کو لبنان کے تیل وگیس کے ذخائر پر ڈاکہ ڈالنے سے روکے رکھا ہے۔

انہوں نے کہاکہ لبنان کے تیل وگیس کےذخائر پر صیہونی حکومت کے دعوے پر لبنان کی تمام سیاسی جماعتوں ،اداروں اورمقاومتی تحریک کا مؤقف قابل قدر ہے۔انہوں نے کہاکہ حالیہ دونوں میں امریکی حکام نے تیل وگیس کے مسئلے پر لبنانی حکومت پر غاصب صیہونی رژیم کے شرائط مسلط کرنے کی کوشش کی ۔انہوں نے کہاکہ صیہونی حکومت کا یہ دعویٰ کہ لبنان کی سمندری حدود میں نویں گیس بلاک پر اس کاحق ہے پوری طرح باطل ہے۔

انہوں نے کہاکہ لبنانی تحریک مقاومت حزب اللہ کی طاقت نے غاصب صیہونی رژیم کی کسی بھی طرح کی مہم جوئی سے روکے رکھا ہے کیونکہ صیہونی اس حقیقت سے پوری طرح واقف ہے کہ مقاومت کے پاس ایسے جدید میزائل اوردیگر ہتھیار ہیں جو اسرائیل کے تمام تیل کارخانوں کو پل بھر میں تباہ و برباد کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مجھے اُمید ہے کہ لبنان کی حکومت تیل وگیس سے متعلق امریکی وصیہونی حکومت کے مطالبات کو کبھی تسلیم نہیں کرےگی۔

انہوں نے لبنان میں آئندہ پارلیمانی انتخابات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ میرا یہ ماننا ہے کہ ان انتخابات میں کسی بھی طرح کی واضح تبدیلیاں رونما ہونے والی ہیں تاہم بعض نئی شخصیات کی پارلیمنٹ تک رسائی ممکن ہے ۔

حال ہی میں صیہونی وزیر دفاع لیبر مین نے ایک بیان میں کہاکہ بحیرہ روم میں بلاک 9 میں موجود گیس کے ذخائر پر لبنان کا کوئی حق نہیں ہے اوریہ سبھی وسائل صیہونی حکومت کی ملکیت ہیں ۔

لبنانی صدر مشعل اون نے لیبر مین کے اس دعوے کو بے بنیاد قراردیتے ہوئے کہاکہ اس طرح کا بیان لبنان کےآبی حقوق اورعلاقائی آبی وسائل پر قبضہ کرنے کی ایک صیہونی کوشش ہے۔

واضح رہے کہ لبنان نے ممکنہ طورپر تیل اورگیس رکھنے والے زون کو 10حصوں میں تقسیم کیا ہے ان حصوں میں نمبر 9 لبنان اوراسرائیل کے بیچ متنازعہ علاقے کے مقابل واقعہ ہے اس متنازعہ علاقے کا رقبہ 860 مربع کلومیٹر ہے اوریہاں دریافت کی کاروائی شامل نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button