سعودی عرب

نماز اور اذان پر تنقید کرنے والا سعودی دانشور گرفتار

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں ایک سرکردہ صحافی اور تجزیہ نگار کو نمازپر تنقید کرنے اور ملک میں مساجد کی تعداد کم کرنے کا مطالبہ اور لاؤڈ اسپیکر کی اذان اور نماز میں آواز کم رکھنے پر زور دینے والے صحافی کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

سعودی وزارت اطلاعات وثقافت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صحافی محمد السحیمی کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ السمیحی نے ٹوئٹراکاؤنٹ پر پوسٹ ایک بیان میں لکھا کہ ’لاؤڈ اسپیکر پراذان بچوں اور عامۃ الناس کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے‘۔

اس ٹویٹ کے سامنے آنے کے بعد السحیمی کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور اسے ذرائع ابلاغ کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

اس سے قبل موصوف ایک ٹی وی پروگرام میں بھی آذان کی آوازوں پر تنقید کرچکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب ایک ہی وقت میں ہرطرف سے اذان کی آوازیں گونجتی ہیں اس کے نتیجے میں سب لوگ پریشان ہوتے ہیں۔ انہوں نے مساجد کی تعداد کم کرنے پر زور دیا جس کے بعد ان کے خلاف سوشل میڈیا پر بھی شدید تنقید کی گئی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button