پاکستان

پاکستان کی عزت و وقار پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائیگا، پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی

شیعیت نیوز: قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن سے وابستہ تمام سیاسی جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ قومی سلامتی کے معاملے اور پاکستان کی عزت و وقار پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائیگا، امریکا کے ساتھ معاملات افہام و تفہیم سے طے کئے جائیں۔ جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس میں ان کیمرہ قومی سلامتی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی اجلاس میں وزیر خارجہ خواجہ محمدآصف، وزیر دفاع خرم دستگیر خان،تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز، سیکرٹری خارجہ، سیکرٹر ی دفاع سمیت سینئر سول اورعسکری حکام موجود تھے۔ پار لیما نی قیادت نے امریکی صدر کے پاکستان پر الزامات کومسترد کردیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ پارلیمانی قیادت ہر قسم کی صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ عسکری حکام اور وزارت خزانہ کی رائے کے بعد مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے پر بھی اتفاق ہوا۔ قومی سلامتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا آئندہ ہفتے دوبارہ اجلاس بلایا جائے گا جس میں عسکری قیادت کو بھی مدعو کیا جائےگااور فوجی قیادت سے بھی بریفنگ لی جائے گی۔ جبکہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کی تجویز مسترد کردی گئی۔ اسپیکر ایاز صادق ، وفاقی وزراء اور اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کے معاملے پر تمام جماعتیں متحد ہیں، امریکا کو ایسا جواب دینا ہے جس سے قومی وقار مجروح نہ ہو، پاکستان کو کوئی خوف نہیں، کسی بھی امریکی شرارت کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خرم دستگیر خان نے کہاکہ امریکا نے ہمیشہ دھوکا دیا، ہمیں جذبات کی بجائے ٹھنڈے دل و دماغ سے حکمت عملی طے کرنی ہے، پاکستان کا دفاع مضبوط ہے، کسی بھی امریکی غیر معمولی حرکت اور شرار ت پر دفاع کے لئے تیار ہیں، پاکستان کے 9 ارب ڈالر امریکا پر واجب الادا ہیں ، امریکا نے 16 سال میں چودہ اعشاریہ چار ارب ڈالر ادا کئے ہیں۔ شیخ رشید احمد نے کہاکہ امریکی حملے کا خدشہ نہیں سب متحد ہیں۔ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہاکہ نیشنل سکیورٹی کے معاملے پر سب متحد ہیں اس حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ امریکی صدر کے بیان سے قوم کے جذبات مجروح ہوئے قومی سلامتی کے معاملے پر پوری قوم متحد ہے ، دفتر خارجہ کو دیگر ممالک سے رابطے کرنا چاہئیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button