مقالہ جات

وزیر اعلی گلگت بلتستان اور ان کی جماعت ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کے خواہاں!

عابد حافظی

گلگت بلتستان کے تاجر برادری  اور عوامی ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام    غیرقانونی ٹیکسس کے خلاف حالیہ شٹرڈاون ہڑتال اور احتجاجی لانگ مارچ کے بارے میں  جی بی وزیر اعلی کا بیان انتہائی افسوس ناک ہے انہوں نے اس   ناانصافی کے خلاف اٹھنے والی عوامی آواز کو  مذہبی ولسانی رنگ دینے کی مذموم کوشش کی گئی جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے   حالانکہ اس احتجاجی  تحریک میں تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے  برابر کے شریک    تھے اور ہین   اس کے علاوہ جی بی وزیر اعلی نے یہ الزام بھی لگایا کہ ان  کو کہیں  سے بیرونی  مالی فنڈنگ بھی ہوئی  ہے  ۔   لیکن  عقل وشعور رکھنے والے اگر نون لیگ کی حکومت   کےگزشتہ  تاریخچہ پر سرسری نظر دوڑائی جائے  تو  اس جماعت کا یہ شیوہ رہا ہے کہ جب بھی ان  کی غلط پالیسیوں اور ظلم وبربریت کے خلاف کوئی   سیاسی پارٹی یا گروہ  احتجاج ، دھرنے   دیں تو  یہ جماعت اپنی نا اہلی اور ناکامی کو چھپانے کے لئے  فورا  ان کو ملک  غدار  ، یہودی ایجینٹ اور خاص مسلکی رنگ وغیرہ دینے کی کوشش کی گئی  ہے  اس مدعا کی تایئد کے لئے چند مثالیں پیش خدمت ہیں۔
تحریک انصاف کے دہرنے پر  عمران خان سمیت اس سیاسی پارٹی کو نہ جانے یہودی ایجنٹ اور ملک دشمن  قرار دیا گیا  اگر چہ یہاں  پر مسلکی رنگ دینے کا  نون لیگ کو چانس نہیں ملا  پھر  گزشتہ مہینوں میں  اسلام آباد  کے فیض آباد کے مقام پر  تحریک  لبیک یارسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )  کی طرف سے جو دہرنا دیا گیا   اور یہ بات   پنجاب  حکومت  اعتراف کرچکی ہے کہ  اس تحریک کا آغاز  لاہور سے ہی ہوا تھا اور حکومت  کی ہی ایما پر ان کو اسلام آباد بھیج دیا گیا  پھر  وفاقی حکومت کی مس لیڈنگ کی وجہ سے  یہ تحریک پورے ملک میں آگ کی طرح پھیل گئی  جس میں   نون لیگی حکومت کو جو رسوائی اور سبکی  ہوئی اس پر پردہ ڈالنے کے لئے  وزیر داخلہ  نے صراحتا یہ بیان دیا کہ یہ کسی خاص مسلک  کو سازش کے تحت  اکسایا گیا ہے اور خاص مسلک سے مراد( بریلوی ) تھی ۔
 مزید برآں نون  لیگی حکومت نے نہ جانے کس کی ایما پر الیکن)  اصلاحی بل کے نام پر  حلف نامے میں  ختم نبوت  جیسے حساس مسئلے  کو چھیڑچھاڑ کرنے کی کوشش کی    تو اس مذموم عمل کے خلاف  ملک کے بڑے بڑے علماء نے  پیر حمید الدین سیالوی    کی قیادت میں نون لیگیوں اور حکومت وقت  کے خلاف آواز اٹھائی اور خاص طور پر پنجاب کے  قانون کا ستیناس کرنے والے وزیر قانون کی استعفی  مانگی ساتھ ساتھ  اس جرم میں شریک تمام افراد کے نام کو پبلک کرنے کا مطالبہ کیا  اس تحریک میں خود نون لیگی  اراکین  پارلمینٹ اور صوبائی ممبرز اسمبلی بھی شریک تھے  حسب   سابق  اس احتجاج کو بھی  وزیر داخلہ  اور وزیر قانون پنجاب نے   سازش کے ساتھ ساتھ  مسلکی  ایشو قرار دے کر  فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کوشش کی گئی –
اور ایک مثال سانحہ ماڈل ٹاون کو لیجئے   جس میں  عوامی تحریک کے  کارکنوں پر حکومت وقت نے  ظلم وبربریت کی انتہا کردی اور  تقریبا سو  افراد پر براہ راست گولیاں برسائی گئیں جن میں سے 14  نہتے   پاکستانی خواتین  سمیت شہید ہوئے     – اس المنا ک واقعہ پر تشکیل  دی گئی   جی آئی ٹی  کے سرابرمحترم  جج کے متعلق  وزیر قانون پنجاب نے   مسلکی   بنیاد پر  متنازعہ بیان دے کے پھر فرقہ وارانہ  فسادات کو ہوا دی   اسی ضمن میں یہ بات قابل ذکر ہے  باقر نجفی رپورٹ جب   پبلک ہوئی اس میں  پلیس کی بھیس میں دہشت گردوں نے   علی وحسین  کے نام لینے پر جس  وحشی گری کا  مظاہر کیا ہے       ان کو دیکھ کے انسانیت شرمسار ہوتی ہے ۔  
پاکستان کو اس وقت مختلف چلینجز کا سامنا ہے    ان میں سے خاص طور پر عراق وشام میں بدترین شکست کے بعد داعش ہمارے سر پر آن کھڑی ہوچکی ہے اور پاکستان کے اندر بھی ایک  مسلک ہے جو  فکری طور پر داعش کے  ہم خیال ہے   اور  صد البتہ کبھی نون لیگی جماعت کی طرف سے  ان کو مورد الزام قرار دیتے ہوئے ہم نے نہیں سنا نہ دیکھا ۔  اس کے برعکس کئی سال پہلے  عاشورہ کے دن راجہ بازار روالپنڈی میں ایک سازشی  دھشت گردی کا واقعہ ہوا  اس میں وزیر اعلی پنجاب اور اس کے  دست راست وزیر قانون پنجاب نے ایک مسلک ( شیعہ) کو صراحتا دہشت گردی میں ملوث  قرار دیا گیا لیکن  بعد میں پوری دنیا کے سامنے حقیقت کھل کر سامنے آگئی  کہ   اس سانحے میں  ایک مسلک کے دہشت گردوں  نے شیعوں کو بدنام کرنے کے لئے  اپنے ہم مسلکوں کا خون کیا تھا ۔  نون لیگی جماعت کے مسلکی کھیلا کھیلے میں ہم اس نتیجہ پر پہنچتے ہیں کہ    اس جماعت کے نورنظر  مسلک  کون ہے ؟
مذکورہ  بالا   عرائض  کے  پیش نظر  تمام پاکستانی عوام کو چاہیئے   کہ  اس جماعت سے تعلق رکھنے والے  سیاستدانوں ، ورکرز اور سوشل میڈیا ورکرز   کے  فرقہ وارانہ  بیانات پر  کڑی نظر رکھی جائے اور ان  کے اہداف کو ناکام بنادیں   آخر میں  یہ بات بھی  قابل ذکر ہے کہ   پانامہ کیس  میں  سابق وزیر  اعظم کی نااہلی کے بعد نون لیگی جماعت  ،  ملک  کو ایک تصادم اور فسادات کی طرف لے جانے کی طرف  گامزن نظر آتی ہے کیونکہ ایک طرف سے  اس جماعت کے”  الف” سے  لیکر ی”ی” پاکستان کی عدلیہ کو دن رات  گالم گلوچ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑر  ہی تو دوسری طرف   پاک فوج کو بھی زیر سوال لاکر بدنام کرنے کے لئے سرتوڑ کوشش میں مصروف   ہے جس کی  تائید  کے لئے  نواز شریف ان کی شہزادی ،  دانیال عزیز  ، طلال چودھری کے بیانات  سمیت    وزیر ریلوے کے حالیہ بیان سے  مل جاتی ہے  اور تیسری طرف ملک میں فرقہ وارانہ  فسادات  کو ہو دینے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے  ۔    کیا کوئی  عقل شعور رکھنے والا  ان  امور کو  حب الوطنی اور ملک کے مفاد میں  قرار دے یا   ملک کو کمزور کرنے کی سازش ؟ فیصلہ آپ خود کریں
خدا وند پاکستان کو ہر قسم کی سازشوں سے پاک رکھے آمین

متعلقہ مضامین

Back to top button