پاکستان

ردالفساد،انٹیلی جنس اطلاعات پر18001کارروائیاں، 4983 سرچ آپریشن

شیعیت نیوز: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور اُن کے رفقا نے سینٹ کی ہول کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے فوجی عدالتوں ، آپریشن ردالفساد، کراچی سمیت ملک میں امن و امان قائم کرنے کیلئے دہشتگر د و ں کے خلاف کارروائیوں سمیت ملکی سکیورٹی کی صورتحال اور خطے کے حوالے سے پاکستان کو درپیش مسائل پر اظہار خیال کیا ۔ سینٹ ارکان کو تمام تفصیلات اعدادو شمار کے حوالے سے بتائی گئیں۔ جنگ کو متعلقہ ذرائع نے بتایا کہ بریفنگ کے دوران فوجی حکام نے سینیٹ ارکان کو بتایا کہ 2015 میں فوجی عدالتوں کی بحالی کے بعد مذکورہ عدالتوں نے اب تک 274 مقدمات کا فیصلہ کیا۔جن میں 161 مجرموں کو سزائے موت سنائی گئی جبکہ 56 مجرموں کو پھانسی دی گئی۔ 13 مجرموں کو آپریشن رد الفساد سے قبل اور 43 کو آپریشن کے آغاز کے بعد پھانسی دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ 7 جنوری کو فوجی عدالتوں کی مدت ختم ہونے پر مقدمات پر کارروائی روک دی گئی تھی بعد ازاں 28 مارچ کو فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی گئی۔ ذرائع کے مطابق فوجی حکام نے بتایا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے آرمی چیف بننے کے بعد فوجی عدالتوں کو 160 مقدمات بھجوائے گئے، جن میں سے 33 پر فیصلہ سنایا گیا، 8 کو سزائے موت اور 25 کو قید کی سزائی دی گئی جبکہ 120 مقدمات 19 نومبر 2017 کو فوجی عدالتوں میں بھجوائے گئے۔ آپریشن رد الفساد کے تحت اب تک خیبر پختونخوا اور فاٹا میں 1249 کومبنگ اور انٹیلی جنس بیس آپریشن کئے گئے، پنجاب میں 13011 کارروائیاں کی گئی، بلوچستان میں 1410 اور سندھ میں 2015 آپریشنز کئے گئے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب میں7 اہم آپریشن جبکہ بلوچستان میں 29 اہم آپریشنز کئے گئے، سندھ میں 2 ، خیبر پختونخوا اور فاٹا میں 31 اہم آپریشنز کئے گئے، مجموعی طور پر آپریشن رد الفساد کے دوران 69 اہم آپریشنز کئے گئے۔ انٹیلی جنس اطلاعات پر مجموعی طور پر 18001 کارروائیاں کی گئی اور4983 سرچ آپریشن کئے گئے، جن میں سے پنجاب میں 4156، بلوچستان میں 45، سندھ میں 224، خیبرپختونخوا اور فاٹا میں 558 سرچ کریشن کئے گئے ، مجموعی طور پر 19993 ہتھیار برآمد کیے گئے، جن میں پنجاب سے 2751، بلوچستان 2332، سندھ سے 1046، خیبر پختونخوا اور فاٹا سے 13864 ہتھیار بر آمد ہوئے۔ فوجی حکام نے سینیٹ کی ہول کمیٹی کو کہا کہ ملک بھر میں 2013 سے 2017 تک دہشتگردی کے 257 واقعات رونما ہوئے۔ 2013 میں سب سے زیادہ دہشتگردی کے 90 واقعات رونما ہوئے جبکہ اپریل اور مئی میں سب سے زیادہ ناخوشگوار واقعات رونما ہوئے، دونوں مہینوں میں 13، 13 دہشتگردی کے واقعات ہوئے۔2014 کا آغاز ہی دہشتگردی کے واقعات سے ہوا ، جنوری میں 13 واقعات رونما ہوئے جبکہ جون اور دسمبر میں 10، 10 دہشت گردی کے واقعات ملک کے مختلف حصوں میں رونما ہوئے، اس سال دہشتگردی کے کل 87 واقعات ہوئے۔ جبکہ 2015 میں دہشتگر د ی کے واقعات میں کمی آئی اور پورے سال میں 50 دہشتگردی کے واقعات ہوئے، جس میں سب سے زیادہ 6، 6 واقعات مئی اور جون میں رونما ہوئے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ سکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیوں کے باعث 2016 میں دہشتگردی میں کافی کمی واقع ہوئی اور پورے سال میں دہشتگردی کے 14 واقعات ہوئے، اس سال اپریل، مئی، جون اور جولائی میں دہشتگردی کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا جبکہ اس سال سب سے زیادہ 3 واقعات جنوری، مارچ اور اکتوبر میں پیش آئے۔ 2017 میں جنوری سے اکتوبر تک کے اعداد و شمار کے مطابق 16 دہشتگردی کے واقعات ہوئے، جس میں سب سے زیادہ واقعات فروری میں رونما ہوئے جن کی تعداد 3 رہی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button