پاکستان

16 دسمبر: سانحہ آرمی پبلک کی تیسری برسی،قاتل دہشتگرد احسان اللہ احسان پھانسی کے تخت تک نا پہنچ سکا، کیوں؟

شیعیت نیوز: 16دسمبر 2014 آ رمی پبلک اسکول پشاور کے سانحے میں شہید ہونے والوں کی تیسری برسی آپہنچی ، یہ د لخراش واقعہ ابھی تک پاکستانیوں کے ذہنوں سے مٹ نا سکا ہے ، لیکن اس درد وغم میں مزید اضافہ ہوجاتاہے جب ان معصوم بچوں کے قاتلوں کے سہولت کار اور قاتل ابھی تک زندہ نظر آتے ہیں، جبکہ یہ درد مزید بڑھ جاتا ہے جب اس سانحہ کی ذمہ داری قبول کرنے والے دہشتگرد احسان اللہ احسان کو معصوم بناکر پیش کیا جاتا ہے اور اسکی رہائی اور عام معافی کی بات کی جاتی ہے۔

اس وقت ہر پاکستانی کا یہی سوال ہے کہ معصوم بچوں کو درندوں کی طرح قتل کرنے والاحیوان اور اسکی حمایت کرنے والے مولوی عبدالعزیز جیسے درندےکیوں زندہ اور آزاد ہیں، تو کہیں سے آواز آتی ہے کہ یہ ملک کا قومی اثاثہ ہیں، ذرہ سوچیئے !!

پاکستانیوں ذر ہ سوچو!!! کہ سانحہ آرمی پبلک اسکول میں شہید ۱۰۰ سے زائد بچوں کے قاتلوں کو مجاہد کا لقب دینے والے مولوی عبدالعزیز ابھی تک آزاد ہیں جبکہ ان بچوں کی مظلومیت اور مولوی عبدالعزیز کی طالبا ں دہشتگردوں کی حمایت کرنے پر آواز اُٹھانے والا سول سوسائٹی کا متحرک کارکن خرم زکی موت کی نیند سلادیا گیا ! کیوں؟ ذرہ سوچیئے!!! کہ لشکر جھنگوی جسکے سانحہ اے پی ایس کے قاتلوں سے براہ راست تعلقات ہیں ایسی دہشتگرد جماعت کا سربراہ پنجاب اسمبلی میں جاپہنچا ! کیوں ؟ اس لیے کہ اس ملک کے حکمران ان دہشتگردوں کے سہولت کار اور سلامتی کے ادارے ان کو اپنا قومی اثاثہ سمھجتے ہیں۔

دوسری جانب احسان اللہ احسان جیسا دہشتگرد جو براہ راست اس سانحہ میں ملوث تھا، کیوں زندہ ہے؟

واضح رہے کہ آرمی پبلک اسکول کے سانحہ میں شہید ہونے والے بچوں کے والدین کا بھی یہی مطالبہ ہے کہ احسان اللہ احسان کو اسکول کے گیٹ پر پھانسی لٹکایا جائے۔

احسان اللہ احسان کو آرمی پبلک اسکول کے مرکزی دروازے پر لٹکا یاجائے، شہید بچوں کے والدین کا مطالبہ

سانحہ اے پی ایس کے تمام شہداء کی دوسری برسی کے موقع پر شیعیت نیوز کی ٹیم ان شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے کہ جنہوں نے اپنے لہو سے تکفیری دہشتگردوں کے منہ پر سے نام نہاد اسلامی کا نقاب نوچ ڈالا، نا صر ف ان شہداٗءکے خون نے تکفیری دہشتگردوں کے عزائم کو خاک میں ملایا بلکہ ملک خدادا پاکستان میں موجود ان دہشتگردوں کے سہولت کاروں کو بھی قوم کے سامنے واضح کردیا، مگر افسوس کے قوم کے بے حس اور غدار حکمران ابھی مولوی عبدالعزیز جیسے معصوم بچوں کے قاتلوں کے سہولت کار کو اسلام آباد میں پنا ہ دیئے بیٹھے ہیں، اور دشمن کے بچوں کو الیکشن جیتوا کر اسمبلیوں میں بھیج رہے ہیں!!، اس موقع پر ہم احسان اللہ احسان دہشتگرد کی پھانسی کا بھی مطالبہ کرتےہیں۔

دھیاں رہے کہ گذشتہ سال ۱۶دسمبر 2014 کو کالعدم تکفیری جماعت طالبان کے چند مسلح افراد نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں گھس کر حصول علم میں مصروف معصوم بچوں کو درندگی کے ساتھ قتل کردیا تھا، اس پرسوز واقع میں تقریباً ۱۰۰  پاکستانی شہید ہوئے جبکہ کئی زخمی ہوئےتھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button