ایران

دنیا میں امن و صلح کے طرفداروں کو اسلامی مزاحمتی تنظیموں کا شکریہ ادا کرنا چاہیے

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے 31 ویں اسلامی وحدت کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا میں امن و صلح کے طرفداروں کو شام و عراق میں دہشت گردی کے خلاف لڑنے والی اسلامی مزاحمتی تنظیموں کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔

صدر حسن روحانی نے کہا کہ موجودہ شرائط میں مسلمانوں کو دو قسم کے شریں اور تلخ حقائق کا سامنا ہے۔ شیریں حقیقت یہ ہے کہ خطے میں ظلم و استبداد کی بنیاد پر قائم ہونے والی داعش کی دہشت گردانہ خلافت کا خاتمہ ہوگیا ہے اور وہابی دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کو خطے میں شکست ہوگئی ہے جبکہ تلخ حقیقت یہ ہے کہ آج بعض عرب اور مسلمان حکومتیں اسرائيل کے ساتھ آشکارا رابطہ قائم کررہی ہیں اور اسلام و مسلمانوں کی پشت میں خنجر گھونپنے کی سازش میں ملوث ہیں۔

صدر حسن روحانی نے کہا کہ آج موصل اور حلب خونخواروہابی دہشت گردوں کے قبضہ سے آزاد ہوگئے ہیں اور اسلامی مزاحمتی تنظیمیں یکے بعد دیگرے دہشت گردی کے مورچوں کو فتح کرچکی ہيں ۔

صدر حسن روحانین ے کہا کہ دہشت گرد گروہوں کو امریکہ ، اسرائیل اور ان کے بعض عرب اتحادی ممالک نے تشکیل دیا اور ان کی تشکیل کا مقصد اسلام کے فروغ کو روکنا اور اسلام کو بدنام کرنا تھا۔

صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایرانی حکومت اور عوام نے عراق اور شام کی حکومتوں اور عوام کے ساتھ ملکر دہشت گردی پر غلبہ پایا ۔ ایران کی شام اور عراق میں موجودگي وہاں کی حکومتوں کی درخواست پر ہے ایران نے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں علاقائی حکومتوں کی بھر پور مدد کی ہے ۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ آج دنیا میں امن و صلح کے حامیوں اور طرفداروں کو شام اور عراق میں خونخوار دہشت گردوں کے خلاف لڑنے والی اسلامی مزاحمتی تنظیموں کا شکریہ ادا کرنا چاہیے جنھوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے خطے سے دہشت گردی کا خاتمہ کردیا ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button