شیعہ رہنما وں کی امام بارگاہ باب العلم پر دہشت گردوں کی فائرنگ کے واقعہ کی مذمت
شیعت نیوز (ڈیسک رپورٹ)تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے ترجمان نے مسجد و امام بارگاہ باب العلم آئی ایٹ پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک نمازی حبدار حسین کی شہادت اور کئی نمازیوں کے زخمی ہونے کے سانحہ کی مذمت کرتے ہوئے اسے نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہ ہونے اور کالعدم تنظیموں کو ملی کھلی چھٹی کا نتیجہ قرار دیا ہے ۔انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ خدارا ضرب عضب اور دالفساد میں دی جانے والی قربانیوں کو ضائع نہ کیا جائے ۔ترجمان نے مطالبہ کیا کہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کی جائیں ۔قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے بھی واقعہ مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دارالحکومت میں دہشتگردی کے واقعہ کا رونماہو نا تشویش ناک ہے ۔ انہوں نے کہاکہ امام بارگاہ پر فائرنگ کرنے والے نامعلوم دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کو گرفتار کرکے قانون کے شکنجے میں جکڑ کر تختہ دار پر لٹکایا جائے ۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ یہ انتہائی تشویشناک بات ہے کہ ذمہ داران صرف مذمتی بیانات کی حد تک محدود ہوگئے ہیں۔دریں اثناء مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے امام بارگاہ باب العلم اسلام آباد سے نکلنے والے نمازیوں پر دہشت گردوں کی فائرنگ کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اسے سیکورٹی اداروں کی نا اہلی قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت جیسے حساس شہر میں دہشت گردی کا واقعہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے چیلنج ہے۔ ریاست کے تمام شہریوں کو بلاتخصیص تحفظ فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے