ایران

بیرونی طاقتوں کی مداخلت کے نتیجے میں بڑی اور طویل جنگیں شروع ہوئی ڈاکٹر حسن روحانی

شیعت نیوز (تہران )کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر حسن روحانی نے کہا کہ جب سے امریکیوں نے خطے میں قدم رکھا ہے اس وقت سے یہ خطہ جنگوں اور کشیدگی کی آگ میں جل رہا ہے۔صدر نے کہا کہ بیرونی طاقتوں کی مداخلت کے نتیجے میں عراق، افغانستان، شام اور یمن میں بڑی اور طویل جنگیں شروع ہوئی ہیںاور یمن کے عوام کئی برس سے بیماریوں، غربت اور جنگ کا شکار ہیں۔صدر نے استفسار کیا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ ایک ملک اس طرح سے یمن کے بے گناہ عوام کو کچل رہا ہے، ان کے خلاف مجرمانہ اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے اور مغربی ممالک بھی اس کی حمایت کر رہے ہیں۔ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اس قسم کے مجرمانہ اقدامات پر اقوام متحدہ بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اور اس کی جانب سے کوئی ٹھوس اور قابل عمل قدم نہیں اٹھایا جارہا ہے۔صدرمملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے لبنان جیسے آزاد ملک کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت اور کسی اور ملک کی جانب سے لبنان کے وزیراعظم سے استعفی لیے جانے کے معاملے کو سیاسی تاریخ کا انوکھا واقعہ قرار دیا اور مداخلت کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "تم ہوتے کون ہو اور تمہیں ایسا کرنے کا حق کس نے دیا ہے، کیا تم سمجھتے ہو کہ پیسے کے بل پر سب کچھ کیا جاسکتا ہے؟ "صدر ایران نے صراحت کے ساتھ کہا کہ” یہ کتنی بے شرمی کے بات ہے کہ خطے کا کوئی ملک اسرائیل سے مدد مانگے اور لبنان کے عوام پر بمباری کرنے کے لیے صیہونی حکومت کی چاپلوسی کرے۔”ڈاکٹر حسن روحانی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ اسلامی جمہوریہ ایران دنیا بھر کے مظلوموں کا حامی تھا اور رہے گا اور تہران دہشت گردوں کے ہاتھوں بے گناہوں اور مسلمانوں کے قتل عام کو ہرگز برداشت نہیں کرسکتا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button